جمعہ, مئی 23, 2025
اشتہار

پاک بھارت جنگ بندی برقرار، شرافت اسی میں ہے کہ صلح کرلیں، نائب وزیراعظم

اشتہار

حیرت انگیز

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے شرافت اور عزت اسی میں ہے کہ صلح کر لیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دورہ چین سے واپسی پر اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس سے متعلق تفصیلی گفتگو کے ساتھ پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر بھی بات کی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی برقرار ہے لیکن بھارتی وزیر دفاع کی ٹریلر اور فل پلے کی بات انتہائی غیر ذمہ داری ہے۔ ان کی عزت اور شرافت اسی میں ہے کہ صلح کر لیں۔ بھارت کے اسرائیل سے کیا تعلقات ہیں، اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیز فائر کے معاملے پر دونوں ممالک ابھی تک مکمل عملدرآمد کر رہے ہیں اور پاک بھارت ملٹری حکام کی پیس ٹائم واپسی پر بات چیت جاری ہے۔ پاکستان نے پہلگام واقعہ پر بھارت کے بیانیہ کو ناکام کیا اور تمام ممالک سے رابطہ کر کے اس واقعہ پر غیر جانبدار انکوائری کی بات کی۔ ہماری حکومت، عسکری قیادت اور اسٹیبلشمنٹ بلکل کلیئر ہے۔ پہلگام واقعے پر ہمارے ہاتھ صاف نہ ہوتے تو کبھی تحقیقات کی پیش کش نہ کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کا دورہ معمول کا دورہ نہیں تھا۔ 10 مئی کی رات کو چینی وزیر خارجہ سے بات ہوئی اور اس میں یہ دورہ طے ہوا۔ چینی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی سے ملاقات بہت اچھی رہی۔ چینی وزیر خارجہ نے پاکستان کی سلامتی، خود مختاری اور سالمیت سے وابستگی کا اظہار کیا۔ پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا اگلا دور اسلام آباد میں ہو گا اور اس کے لیے چینی وزیر خارجہ پاکسان آئیں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ چین نے تنازع کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کی تائید کی اور وہ مسئلہ کشمیر کو خطے میں عدم استحکام کا باعث سمجھتا ہے، جبکہ پاکستان تبت سمیت ون چائنا پالیسی کا حامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے حوالے سے پاکستان، چین اور افغانستان مکمل طور پر کلیئر ہیں اور تینوں ملکوں نے اپنی اپنی سر زمین سے دہشتگردی کا قلعہ قمعہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہشت گردی کے ساتھ ویسے ہی نمٹیں گے جیسے پہلے نمٹا گیا۔

نائب وزیراعظم نے بتایا کہ چین سی پیک 2 کو شروع کرنے اور آپریشنلائز کرنے کو تیار ہے۔ پاک افغان ٹرانس ریلویز ایک بڑا منصوبہ ہے اور چین اس منصوبے پر سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔ چین نے آئی ایم ایف میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ ہمیں تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ معاملات طے کرنے چاہئیں۔ کوشش ہے کہ خطہ کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی چین کی طرح سہ فریقی رابطہ ہو۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سہ فریقی میکنزم کا چھٹا دور کابل میں ہو گا۔ افغانستان کے معاملات کو آگے لے جانے کا موقع ملا۔ پاکستان آنے والے افغان شہریوں کو ون ڈاکومنٹ رجیم پر لے آئے ہیں۔ افغان شہریوں کے لیے پاکستان کے ملٹی پل ویزا کی فیس سالانہ 100 ڈالر ہو گی۔

انہوں نے خضدار سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خضدار سانحے پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ اس واقعے کے ذمہ داروں کو چھوڑا نہیں جائے گا، لیکن ہم بھارت کی طرح بزدل نہیں۔ بھارتی جارحیت کے ردعمل میں پاکستان نے جوابی کارروائی مکمل طور پر پبلک کی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں