واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں جوہری توانائی کے شعبے فعال کرنے کیلئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کردیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز چار ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں جن کا مقصد امریکہ میں جوہری توانائی کو فروغ دینا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق ان آرڈرز کے ذریعے جوہری ری ایکٹرز کی جانچ، تعمیر اور یورینیم کی کان کنی اور صفائی کے عمل کو تیز کیا جائے گا اور جوہری ریگولیٹری کمیشن میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لائی جائیں گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم آج ایسے شاندار ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کر رہے ہیں جو ہمیں جوہری توانائی کی صنعت میں ایک حقیقی طاقت بنائیں گے۔”
اندرونی سلامتی کے حوالے سے دفاعی عہدیدار نے کہا کہ چھوٹے جوہری ری ایکٹرز امریکی فوجی اڈوں پر قابل اعتماد توانائی فراہم کریں گے، چاہے وہ امریکہ میں ہوں یا بیرون ملک۔
صدارتی حکم نامے میں این آر سی کی تنظیم نو کا کہا گیا ہے اور امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ عملے میں کمی کی جائے گی، تاہم ابھی اس پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ کے ان اقدامات کا مقصد جوہری صنعت کو فروغ دینا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے بتایا کہ موبائل فون کمپنیوں پر بھی 25فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ کسی تجارتی معاہدے کی کوشش نہیں کررہے۔ یورپی یونین پر ٹیرف پچاس فیصد ہی ہوں گے۔