پشاور : مہمند ڈیم پر ایک اور اہم سنگ میل عبورکرلیا گیا، ڈیم کے مرکزی حصے کی تعمیر کا آغاز ہوگیا، ،ڈیم سے800 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے مہمند ڈیم مرکزی حصے کی تعمیر کا آغاز کردیا گیا ، ڈیم سے 8 سو میگا واٹ بجلی اور 18 ہزار ایکڑ سے زائد زمین سراب ہونے سمیت 30 کروڑ گیلن پینے کا صاف پانی حاصل ہوگا۔
مین ڈیم کی تعمیر کے آغاز پر وفاقی وزیرآبی وسائل میاں محمد معین وٹو نے پروجیکٹ کا دورہ کیا، مین ڈیم کی تعمیر سے قبل ریورڈائی ورشن، ڈیم فاؤنڈیشن سمیت دیگر اہداف مکمل ہیں۔
مہمند ڈیم کی تکمیل 28-2027 میں شیڈول ہے، وفاقی وزیر آبی وسائل نے تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔
پراجیکٹ انتظامیہ نے بریفنگ میں بتایا کہ منصوبے کی 14 سائٹس پر تعمیراتی کام جاری ہے، سائٹس میں ڈائی ورشن سسٹم، ان ٹیک ٹنل،سپل ویزاورپاورہاؤس شامل ہیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر معین وٹو نے کہا کہ پانی اوربجلی کی ضروریات کاادراک ہے،زیرتعمیرمنصوبوں کی تکمیل کیلئےکوشاں ہیں، مہمندڈیم کی تکمیل سے پانی اوربجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔
معین وٹو کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں واپڈا زیرتعمیر منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائے گا، منصوبوں کی تکمیل کیلئے وزارت آبی وسائل ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
انھوں نے مزید کہا 213 میٹر بلند ڈیم دنیا کا پانچواں بڑا سی ایف آرڈی ڈیم ہے، مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.29 ملین ایکڑ فٹ ہے، ڈیم کی بدولت18ہزار ایکڑ سے زائدنئی اراضی سیراب ہوگی۔