اسرائیل نے فلسطینی علاقوں میں نیشنل پارک بنانے کی منظوری دے دی جس سے فلسطینیوں کے بے گھر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا نیشنل پارک بنانے کا منصوبہ فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے کو مستحکم کرے گا، فلسطینی رہائشی منصوبے کو ترقی کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے وزراء 12 مئی کو ایک وفد کے ساتھ سیبسٹیا میں تھے جو کہ مغربی کنارے کے 6,000 مقامات میں سے ایک سب سے بڑے اور اہم ترین قصبے کے آثار قدیمہ کے پارک پر قبضے کی علامت ہے۔
الٹرنیشنلسٹ اسرائیلی وزیر برائے ثقافتی ورثہ امیچائی ایلیاہو، جو خود مغربی کنارے کی ایک غیر قانونی بستی کے رہائشی ہیں، انہوں نے اس جگہ پر اسرائیلی کھدائی کے آغاز اور "سماریہ نیشنل پارک” کی آنے والی تخلیق کو سراہا، جو علاقے کی یہودی تاریخ پر توجہ مرکوز کرے گا۔
یہ پڑھیں: اسرائیل کی غزہ میں خون کی ہولی، مزید 76 فلسطینی شہید
بین الاقوامی برادری نے اسرائیلی منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ فلسطینی تنظیموں نے اسرائیلی منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینیوں نے وزارت سیاحت اور نوادرات نے کھدائی کو "سبسٹیا کے الحاق اور اس کے گردونواح سے الگ تھلگ کرنے کی تیاری” قرار دیا۔
سیبسٹیا کے آثار قدیمہ کا پارک، جو کبھی سیاحت کا مرکز تھا اور اب بھی عیسائیوں کے لیے زیارت گاہ تھا، جسے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے غور کیا جا رہا ہے۔