اتوار, جون 8, 2025
اشتہار

مظفرآباد میں مغلیہ سلطنت کا ‘لال قلعہ’ زبوں حالی کا شکار، ویڈیو رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

آزاد کشمیر میں اپنے اندر صدیوں کی تاریخ سمیٹے مختلف آثار قدیمہ دنیا بھر میں کشمیر کی پہچان ہیں، جن میں دارلحکومت مظفرآباد میں مغلیہ سلطنت کا ‘لال قلعہ’ اپنی مثال آپ ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق متعلقہ اداروں کی بے حسی کے باعث یہ نایاب شاہکار ‘لال قلعہ’ اب مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوتا جارہا ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ کئی سال گزرنے کے باوجود اس کی مرمت کا کام بھی آج تک مکمل نہیں ہوسکا ہے۔

وہاں آئے ایک نوجوان کا کہنا تھا کہ یہ شاہی قلعہ آزاد کشمیر میں ایک مفرد حیثیت رکھتا ہے، بدقسمتی سے حکومت اس کی تزین و آرائش نہیں کررہی، اگر حکومت اس طرف توجہ دے تو سیاحت کو فروغ مل سکتا ہے اور پورے پاکستان سے آکر لوگ لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

ایک خاتون نے بتایا کہ ہم گوجرانوالہ سے اسے قلعے کو دیکھنے کےلیے آئے ہیں مگر اس کی حالت بہت بری ہے، اس کو ٹھیک کرنا چاہیے۔

اس کی تعمیر 1559 میں شروع ہوئی اور مختلف ادوار میں اس کی تعمیر جاری رہی، اسے چک سلطنت کا قلعہ کہا جاتا تھا، بعد میں راجہ مظفر خان نے اسکی تعمیر مکمل کی، چاروں اطراف سے اسے دریائے نیلم نے اسے گھیر رکھا ہے۔

مقامی نوجوان نے کہا کہ حکومت سے ہماری اپیل ہے کہ جلد از جلد اسکی تعمیر مکمل کی جائے تاکہ جو لوگ یہاں آتے ہیں وہ کشمیر کی ثقافت کو دیکھ سکیں اور تاریخ کے بارے میں جان سکیں۔

رپورٹ: سردار رضا خان

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں