غزہ: اسرائیل کی فوج نے ایک وحشیانہ اور بھیانک حملے میں غزہ کی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچوں کو شہید کر دیا۔
الجزیرہ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ایک فلسطینی ڈاکٹر جوڑے کے نو بچوں سمیت 11 افراد شہید ہو گئے، محکمہ صحت کے حکام نے اسے سنگین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے خان یونس کی رہائشی خاتون ڈاکٹر علاء النجار کے گھر پر بمباری کی تھی، جس میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے شہید ہو گئے اور صرف ایک زندہ بچ سکا۔ اسپتال کے شعبہ اطفال کے سربراہ احمد الفارع کے مطابق حملہ جمعہ کے روز جنوبی شہر کے نصر اسپتال کے ماہر امراض اطفال علاء النجار کے گھر پر ہوا۔
Dr. Alaa and Dr. Hamdi Al-Najjar’s home was targeted, 9 of their 10 children brutally killed, the surviving husband, and one child seriously wounded. Dr. Alaa received her killed children while at work in Nasser Hospital.
Dr. Alaa is a paediatrician.
She’s keeps working.
The… pic.twitter.com/ncUUI3aR6C— Dr. Mads Gilbert (@DrMadsGilbert) May 23, 2025
بمباری کے وقت مذکورہ ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پر تھیں، بچوں کی لاشیں جب اسپتال پہنچیں تو دل دہلا دینے والے مناظر تھے، شہید بچوں کی عمریں 7 ماہ سے 12 سال کے درمیان تھیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ مرنے والے بچوں کے نام، جن میں سے دو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، سیدرہ، لقمان، ایف، ریفان، رسلان، جبران، سیفین، راکان اور یحییٰ ہیں۔
اس حملے میں ڈاکٹر علاء النجار کے شوہر ڈاکٹر حامد النجار بھی شدید زخمی ہوئے ہیں، جن کے سر اور سینے پر چوٹیں آئی ہیں، بچ جانے والا واحد بچہ 11 سالہ آدم بھی زخمی حالت میں ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے دوران دیگر درجنوں فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔
امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک
اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب فرانچیسکا البانیز کا کہنا ہے کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ہے۔
Dr. Alaa Al-Najjar, a paediatric specialist at the Nasser Medical Complex, received the charred bodies of nine of her children while on duty, after an Israeli strike hit her home in Qizan Al-Najjar, south of Khan Younis in the southern Gaza Strip.
The children, the eldest aged… pic.twitter.com/q5OjnrGgya
— Quds News Network (@QudsNen) May 24, 2025