پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کو 30 مئی 2025 تک تنخواہ اور پنشن دینے کا فیصلہ کر لیا۔
محکمہ خزانہ کی جانب سے تمام سرکاری محکموں اور اداروں کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا جس میں ہدایت کی گئی کہ وہ 30 مئی تک ملازمین کو تنخواہ اور پنشن دیں، یکم جون کو اتوار کی چھٹی ہے اس لیے مہینے کی آخری ورکنگ ڈے کو تنخواہ دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 4 تنخواہوں کے برابر بونس، بجٹ سے قبل ملازمین کیلیے بڑی خبر
گزشتہ ماہ خیبر پختوںخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کی پروموشن پالیسی میں ترمیم کی منظوری دی تھی جبکہ اس حوالے سے اسٹبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ نے اعلامیہ جاری کیا تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ترمیم سول سرونٹ پروموشن پالیسی کے سیریل نمبر 4 کلازڈی میں کی گئی، نظرثانی شدہ پالیسی کے تحت ڈیپوٹیشن پر آنے والا سرکاری ملازم اب ان کی رضامندی سے ترقی کا اہل ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں مزید واضح کیا گیا کہ ڈیپوٹیشن پر ترقی کی صورت میں افسر یا ملازم کو اپنے اصل ڈپارٹمنٹ میں واپس ہونا ہوگا، ڈیپوٹیشن سے واپسی پر اس کی سینیارٹی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے سرکاری ملازمین پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کریں اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے پروبیشنری افسران کو یاد دلایا تھا کہ عملی زندگی میں اپنی بنیادی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انہیں بے روزگاری، غربت، بیماری، تعلیم کی کمی اور عوامی مسائل کے حل میں تاخیر جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سول بیوروکریسی کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی طور پر بہت سے اچھے افسران کو جانتے ہیں جنہوں نے اپنا پسینہ اور خون بہا کر ملک کی خدمت کی ہے۔