روس نے یوکرین پر درجنوں میزائل اور ڈرونز کے ساتھ جنگ کا اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کر دیا جس سے کئی شہر لرز اٹھے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی افواج نے بڑے فضائی حملے میں یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں پر رات گئے 367 ڈرونز اور متعدد میزائلوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 12 شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں شمالی علاقے زیتومیر کے تین بچے بھی شامل ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار امریکی صدر بننے کے بعد سے روس اور صدر ولادیمیر پیوٹن کیلیے نرم گوشہ رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس اور یوکرین جنگ بندی مذاکرات، ٹرمپ کا اہم بیان
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر جاری اپنے بیان میں امریکا سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک کی خاموشی صرف پیوٹن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، ہر حملہ روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کیلیے کافی ہے۔
یوکرین کی فضائیہ نے بتایا کہ روس نے حملے میں 298 ڈرونز اور 69 میزائل داغے، 266 ڈرونز اور 45 میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔
حملے کے نتیجے میں کئی علاقوں میں نقصان ہوا جس میں شہر کھرکیو، نیز جنوب میں میکولائیو اور مغرب میں ترنوپل شامل ہیں۔
کیف میں شہر کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تاکاچینکو نے بتایا کہ ڈرون حملوں میں 11 افراد زخمی ہوئے تاہم دارالحکومت میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔
دو دنوں کے دوران روس کی جانب سے یہ دوسرا بڑا فضائی حملہ ہے۔ جمعے کی شام روس نے درجنوں ڈرونز اور بیلسٹک میزائل کیف پر داغے تھے۔
یوکرین کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ 12 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوئے ہیں۔
تازہ حملہ اُس وقت ہوا جب یوکرین اور روس قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے اور آخری مرحلے کیلیے تیار ہیں جس میں دونوں فریق کُل 1000 قیدیوں کا تبادلہ کریں گے۔