بدھ, مئی 28, 2025
اشتہار

‏پہلگام واقعے پر سوالات اٹھانے والے 18 سکھ فوجی گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: ‏پہلگام واقعے پر سوالات اٹھانے والے 18 سکھ فوجیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مبینہ طور پر 18 سکھ فوجیوں کو گرفتار کر لیا ہے، جنھیں اب خلاف ورزی کے الزام میں ممکنہ کورٹ مارشل کا سامنا ہے۔

مودی حکومت نے گرفتار سکھ فوجیوں کے کورٹ مارشل کا فیصلہ کیا ہے، بھارتی ٹی وی چینل ری پبلک نے مزید بتایا کہ سکھ فوجیوں پر الزام ہے کہ انھوں نے آپریشن میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔

سکھ فوجیوں نے پہلگام واقعے پر مودی سرکار کے بیانیے پر سوالیہ نشان لگانے والی پوسٹیں بھی کیں، سکھ فوجیوں نے اپنی پوسٹوں میں لکھا کہ پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن تھا، جس کا مقصد پاکستان کو ہدف بنانا تھا۔


بھارت: پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کرنے کا الزام، ڈاکٹر کیخلاف مقدمہ درج


اس سے قبل بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر دہرادون میں پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقیسم کرنے کا الزام لگا کر ایک ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا تھا، 27 سالہ جونیئر ڈاکٹر پر الزام تھا کہ اس نے 22 اپریل کو پہلگام واقعہ ہونے کے اگلے دن 23 اپریل کو اسپتال میں مٹھائی تقسیم کی۔


Pahalgam Attack and Aftermath


بھارتی ریاست آسام میں بھی پولیس نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر تبصرہ کرنے کے جرم میں مسلمان رکن اسمبلی امین الاسلام کو دو بار گرفتار کر لیا تھا، امین الاسلام کا تعلق آسام کی سیاسی جماعت آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ سے ہے اور وہ ڈھنگ حلقے سے تین بار رکن اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔ 25 اپریل 2025 کو امین الاسلام کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر مودی سرکار کو آئینہ دکھانے پر گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں انھیں ضمانت پر رہائی مل گئی تھی۔

یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے قریب بیسارن گھاس کے میدان میں ایک دہشت گرد حملے میں کم از کم 28 سیاح ہلاک اور 20 سے لوگ زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حملہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد خطے میں ہونے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے، جس میں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں