اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کا صرف 4.6 فیصد زرعی رقبہ قابل کاشت رہ گیا ہے، بیشتر زرعی زمین ملیا میٹ ہوچکی۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے مسلسل وحشیانہ حملوں کے بعد غزہ میں 80 فیصد سے زائد زرعی زمین تباہ ہوچکی ہے، غزہ میں 77.8 فیصد زرعی رقبہ کسانوں کی رسائی سے باہر ہے۔
اسرائیل کی پوری مستقل فوج، بکتر بند بریگیڈ غزہ میں تعینات
رپورٹ میں کہا گیا کہ زرعی نظام کی تباہی سےغزہ میں قحط کا خطرہ شدیدتر ہوگیا ہے، غزہ کے 71.2 فیصد گرین ہاؤسز اور 82.8 فیصد زرعی کنویں تباہ ہوچکے ہیں۔
غزہ میں خوراک کی کمی اسقاط حمل کا باعث بننے لگی
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں وہاں کے رہائشیوں کو درپیش قحط سالی کے حوالے سے انتباہ دیا گیا ہے کہ غزہ میں 2.1 ملین آبادی قحط کے دہانے پر ہے۔
اسرائیلی اہلکار نے حماس کی جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کر دیا