عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر ایمل ولی خان نے چیئرمین پی ٹی اے کو معاف کردیا۔
اے این پی سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی اے خود میرے پاس چل کر آئے، اب وہ میرے بڑے بھائی ہیں سب کدورتیں ختم ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف تحریک استحقاق واپس لے لوں گا، یہ ایک حادثہ تھا۔سینیٹر ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ پشتون قوم تو قاتل کو بھی معاف کردیتی ہے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر ایمل ولی خان پر نشہ کرنے کا الزام لگانے پر چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حفیظ الرحمان کا معاملہ استحقاق کمیٹی بھیج دیا تھا۔
یہ پڑھیں: ایمل ولی خان پر نشہ کرنے کا الزام، چیئرمین پی ٹی اے کا معاملہ استحقاق کمیٹی بھجوا دیا گیا
سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے رہنما عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) ایمل ولی خان نے کہا تھا کہ اگر ایک سینیٹر کی عزت ہے تو چیئرمین پی ٹی اے کا معاملہ استحقاق کمیٹی بھیجیں، جس طرح کل ایک سینیٹر کے ساتھ رویہ اپنایا گیا وہ سینیٹ کی توہین ہے۔
اس پر چیئرمین سینیٹ نے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے بھی رائے لی اور حفیظ الرحمان کا معاملہ استحقاق کمیٹی بھیج دیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایمل ولی خان پر نشہ کرنے کا الزام، چیئرمین پی ٹی اے کو لیگل نوٹس بھیج دیا گیا
گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نے ایمل ولی خان پر نشہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اجلاس میں دونوں مین اُس وقت جھڑپ ہوئی جب چیئرمین پی ٹی اے نے ایمل ولی خان پر نشہ کرنے کا الزام لگایا اور طنزیہ کہا کہ مجھے بھی چرس کا سگریٹ دیں۔
اس پر ایمل ولی خان بھڑک اٹھے اور کہا تھا کہ آپ کو کیا تکلیف ہے؟ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری ملازم مجھے کیسے کہہ سکتا ہے کہ تم نشہ کر کے آئے ہو، سرکاری افسر کا یہ انداز بالکل قابل قبول نہیں، آپ کو یہ جرات کس نے دی ہے کہ ایسے بات کریں۔