اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی عدالتی حکم کے باوجود بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات کا کیس نمٹایا، عدالت نے گزشتہ سماعت کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جانے پر درخواست نمٹائی۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے توہین عدالت درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزار وکیل راجہ ظہور الحسن اور جیل حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ حالات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں، بیرسٹر گوہر
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی ملاقات ہوگئی؟ وکیل نے بتایا کہ ملاقات تو ہوگئی لیکن شیڈول کے مطابق ملاقات کی اجازت دینے کا حکم دیا جائے، بجٹ آنے والا ہے اس لیے بھی ملاقاتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
عدالت نے جیل حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ ہیں ان کو ملاقات کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے ہدایت کے ساتھ علی امین گنڈاپور کی درخواست نمٹا دی۔
7 مئی 2025 کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر اپنے وکیل راجہ ظہور الحسن کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود صوبے کے وزیر اعلیٰ کو اپنے لیڈر عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
علی امین گنڈاپور نے درخواست میں جیل سپرنٹنڈنٹ، سیکرٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا تھا۔
30 اپریل 2025 کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حالات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ملاقات نہ کروانے پر ہم دوبارہ عدالت جائیں گے۔