جنگ شروع ہونے کے بعد سے 90,000 ٹن سے زیادہ فوجی سازوسامان اسرائیل لایا گیا۔
اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے فوجی سازوسامان اور گولہ بارود لانے والی 800ویں پرواز ملک میں اتری ہے۔
ایک بیان میں وزارت نے کہا کہ فوجی سازوسامان اور ہتھیاروں کے ہوائی جہاز اسرائیل کے اتحادی امریکا اور اسرائیلی فوج کے دیگر حصوں میں وزارت کے مشن کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پورے آپریشن کے دوران 800 پروازوں اور تقریباً 140 سمندری کھیپوں کے ذریعے 90,000 ٹن سے زیادہ فوجی سازوسامان اسرائیل کو پہنچایا گیا ہے۔
حاصل شدہ اور نقل و حمل کے سامان میں گولہ بارود، بکتر بند گاڑیاں، انفرادی حفاظتی سامان اور طبی سامان شامل ہیں۔
سابق امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے جانشین ڈونالڈ ٹرمپ کی ڈیموکریٹک اور ریپبلکن انتظامیہ کو اسرائیل کو مسلح کرنے کی اپنی پالیسیوں پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے جسے ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے جو کہ حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ممالک کو فوجی امداد اور ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔