اسلام آباد : مفتیان اورعلمائے کرام نے کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی سوچ اور سرگرمیوں کو اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ممتاز دینی و فکری شخصیات نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ نور ولی محسود کی سوچ اور سرگرمیوں کو اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دے دیا۔
مفتیان اورعلمائے کرام نے مشترکہ بیان میں کہا نور ولی محسود کا بیان واضح کرتا ہے کہ جس طرح اہل اسلام اور پاکستان اہل فلسطین کے ساتھ ہیں، اسی طرح کالعدم ٹی ٹی پی اسرائیل اور بھارت کا دوسرا ساتھی ہے۔
علمائے کرام کا کہنا تھا کہ قرآن کریم میں واضح ہے جو کسی بھی مومن کو بناکسی شرعی یا قانونی وجہ کے قتل کرے گا تو وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا، آج یہ بھی واضح ہوگیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی خارجی فتنہ ہی دراصل اسی فتنہ کا تسلسل ہے، جس نے سیدنا عثمان غنیؓ اور سیدنا حضرت علیؓ کو شہید کیا اور ان کے پیچھے کفر کا ہاتھ تھا۔
علمائے کرام نے مزید کہا کہ آج بے گناہ مسلمان کا خون رنگ لے آیا اور حق ظاہر ہوگیا کہ خود نور ولی محسود نے اپنے حلیفوں کا اعلان کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نور ولی محسود خان کو بھارت اور اسرائیل کی غلامی اور ایجنٹی مبارک، ہمیں مظلوم فلسطینیوں اور اہل اسلام کی دوستی مبارک، نور ولی محسود دین کے مقدس مفاہیم بالخصوص تصور جہاد کو اپنے پُرتشدد عزائم کے لیے استعمال کر رہا ہے، اس کا نظریہ خالصتاً خوارج کی فکر سے متاثر ہے۔ جو مسلمانوں کو کافر قرار دے کر ان کے خلاف جنگ کو جائز سمجھتے تھے۔
مفتیان نے کہا کہ نور ولی کی سوچ امتِ مسلمہ میں انتشار، فرقہ واریت اور خونریزی کو ہوا دے رہی ہے، جو اسلام کے پیغامِ امن، بھائی چارے اور عدل سے متصادم ہے۔