آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور اس کی کئی اقسام ہیں دنیا میں نایاب اور مہنگے ترین آم کو بھی اب پاکستان میں کاشت کیا جا رہا ہے۔
پھلوں کے بادشاہ کہلانے والے آم کا سیزن شروع ہو چکا ہے اور عن قریب پاکستانی بھی دنیا کا نایاب اور مہنگا ترین آم اپنے ملک میں دیکھ سکیں گے کیونکہ اس خاص آم کی کامیاب کاشت کے بعد اب درخت نے پھل دینا بھی شروع کر دیا ہے۔
پیلے اور ہرے رنگ کا میٹھا پھل آم سب کو من بھاتا ہے۔ سندھڑی، چونسا، انور رٹول، لنگڑا، دسہری، سرولی، گلاب پاس سمیت آم کی درجنوں اقسام ہیں لیکن دنیا میں ایک ایسا آم بھی اگایا جاتا ہے جو نایاب ہونے کے ساتھ انتہائی مہنگا بھی ہے۔
تاہم اچھی خبر ہے کہ کہ دنیا بھر میں اپنی نایاب خصوصیات ور بے مثال ذائقے کے لیے مشہور میازاکی آم کی کامیاب کاشت کے بعد اب اس کے درخت پھلوں سے لد گئے ہیں۔
یہ آم عام آم کی طرح پیلا یا سبز نہیں بلکہ سرخ اور جامنی رنگ کا ہوتا ہے۔ یہ ریشے سے پاک گودے اور غیر معمولی مٹھاس کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے۔
کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ کے کاشتکار نے چند سال قبل جاپان سے میازاکی کے پودے منگوا کر تجرباتی طور پر مقامی سطح پر کاشت کیا۔ اس میں انہیں کامیابی ملی اور اب مسلسل دوسرے سال یہ درخت آم کا پھل دے رہا ہے۔
میازاکی نامی آم کی مقامی سطح پر کاشت صرف مذکورہ زمیندار ہی نہیں بلکہ پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بھی ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ آم اپنی مخصوص بناوٹ اور منفرد ذائقے کی بدولت مقامی افراد میں ’’ڈائنوسار کا انڈا‘‘ اور ’’دھوپ کا انڈا‘‘ جیسے دلچسپ ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔
عالمی منڈی میں یہ آم 800 سے 900 ڈالر فی کلو فروخت ہوتا ہے جو پاکستانی کرنسی میں ڈھائی سے تین لاکھ روپے فی کلو تک جا پہنچتا ہے۔