جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی منسوخی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے سندھ طاس معاہدے کی منسوخی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم کے قیام سے متعلق کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ منسوخی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مشرقی پڑوسی نے حال میں بلا اشتعال اور غیر منصفانہ فوجی جارحیت کا مظاہرہ کیا، بھارتی اقدام سے جنوبی ایشیا کا امن خطرات سے دو چار ہوا۔

مزید پڑھیں : سندھ طاس معاہدہ : کیا بھارت پاکستانی دریاؤں کا پانی روک سکتا ہے؟ شیراز میمن کے اہم انکشافات

نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کا معاملہ جنوبی ایشیا میں تنازع کی بنیاد ہے، لہذا اس تنازع کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق فوری حل کیا جائے۔

اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ منسوخی کی مذمت کی اور سندھ طاس معاہدے کی منسوخی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے تاجک صدر امام علی رحمان سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن خود مختاری کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا، شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ناگزیر ہے۔

سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف کیے گئے سخت اقدامات میں سرفہرست سندھ طاس معاہدہ کا خاتمہ بھی ہے۔

یہ بھی خیال رہے کہ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کا پانی روک ہی نہیں سکتا اس کے علاوہ اس کے پاس فی الوقت کوئی ایسا ذخیرہ یا وسائل نہیں جہاں وہ ان دریاؤں کے اس پانی کو جمع کر سکے اور اگر وہ کوئی ایسا منصوبہ شروع کرے بھی تو اس کو پورا کرنے کیلیے کئی سال درکار ہوں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں