دنیا میں ایسے بلند حوصلہ لوگ بھی موجود ہیں جو اپنی کسی کمزوری کو مجبوری نہیں بناتے اور دنیا کے لیے مثال بن جاتے ہیں۔
ایسے ہی بلند حوصلہ افراد میں شامل ہے وہاڑی کا نوجوان خضر عباس جس کا قد تو عام افراد کی نسبت کافی چھوٹا یعنی صرف ڈھائی فٹ ہے، لیکن ہمت اور بلند حوصلے کے ساتھ سخت محنت سے دنیا کے لیے مثال بن گیا ہے۔
خضر عباس لکڑی کی چارپائیوں اور کرسیوں پر خوبصورت نقش ونگار بنا کر انہیں وہ روپ دیتا ہے کہ دیکھنے والے بھی حیران رہ جاتے ہیں۔
خضر عباس جنہوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ وہ بتاتے ہیں کہ اسکول میں کچھ ساتھی ان کا مذاق اڑاتے تھے، لیکن وہ اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتے تھے۔
نوجوان نے بتایا کہ انہوں نے کئی سال تک یہ کام سیکھا اور اب اس ہنر سے اپنے اور گھر والوں کے لیے باعزت روزگار کما رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جو چارپائی اور کرسیاں بناتے ہیں، وہ عموماً شادی بیاہ یا پھر ڈیروں میں استعمال کی جاتی ہیں۔
خضر نے اپنے چھوٹے قد کو کبھی کمزوری نہیں بننے دیا اور باعزت ذریعہ معاش اپنایا جس کے باعث آج وہ معاشرے میں عزت اور احترام سے دیکھا جاتا ہے۔
نوجوان نے کہا کہ جو میرے جیسے چھوٹے قد کے افراد ہیں، ان کے لیے یہی پیغام ہے کہ وہ اپنے چھوٹے قد کو معذوری نہ بنائیں بلکہ کوئی ہنر سیکھیں یا کوئی چھوٹا موٹا کام کریں تاکہ بھیک مانگنے کے بجائے معاشرے میں باعزت مقام پا سکیں۔
خضر حیات نے اپنے عمل سے یہ ثابت کیا کہ ہمت اور جذبہ بلند ہو تو چھوٹا قد کوئی معنی نہیں رکھتا بلکہ محنت اور لگن سے کام کریں تو،معاشرے میں نہ صرف اہم مقام حاصل کر سکتے ہیں بلکہ دوسروں کے لیے مثال بن جاتے ہیں۔