بھارت کی مختلف ریاستوں میں مون سون کی بارشوں کا آغاز ہوچکا ہے، کیرالہ، کرناٹک، مہاراشٹر، آسام سمیت کئی ریاستوں موسلا دھار بارشیں ہوئیں، ایسے میں محکمہ موسمیات نے کئی ریاستوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دہلی میں کچھ دنوں تک آسمان میں بادل چھائے رہیں گے جبکہ جبکہ اگلے کچھ دنوں تک ہمالیائی مغربی بنگال اور میگھالیہ، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ میں شدید بارش متوقع ہے، اس کے علاوہ اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے اور گرج و چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے پہاڑی علاقوں میں درمیانی سے شدید بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے جبکہ جموں کشمیرو لداخ میں تیز ہواؤں اور گرج-چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق ہماچل پردیش، ہریانہ، چنڈی گڑھ اور دہلی میں بھی درمیانی سطح کی بارش کا امکان ہے۔ یکم جون تک ان ریاستوں میں مزید بارشیں ہوسکتی ہیں۔ گجرات، مراٹھواڑہ اور گوا میں بھی درمیانی بارش ہو سکتی ہے جبکہ کیرالہ میں بھی بارش کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال مئی کے آخر میں موسم اس کے بالکل برعکس تھا، 31 مئی کو بھی اتر پردیش کے تقریباً 50 ضلعوں میں بارش ہوسکتی ہے، 31 مئی اور 1 جون کو بادل چھائے رہیں گے۔ کئی جگہوں پر 45 سے 55 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کئی ضلعوں میں ہلکی سے درمیانی بارش اور تیز ہواؤں کے باعث درجہ حرارت میں کمی ہوسکتی ہے، ویشالی، پٹنہ، سیوان، چھپرہ، بھوجپور اور بکسر کے علاوہ کئی ضلعوں میں آندھی کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
دوسری جانب نائیجیریا میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، مکانات تباہ، مختلف حادثات میں 100 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔
وسطی نائیجیریا کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے نظام زندگی درہم برہم کردی اور کم از کم 115 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ یہ تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
بھارت: مون سون بارشوں کا پہلا اسپیل، نظام زندگی درہم برہم
سیلاب بدھ کی رات سے جمعرات کی صبح تک ہونے والی موسلادھار بارشوں کے سبب آیا، جس نے ریاست نائیجر کے کنارے واقع شہر موکوا اور آس پاس کے علاقے شدید متاثر ہوئے۔