اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو مقبوضہ فلسطین کے علاقے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں عرب ممالک کا وفد اتوار کو مغربی کنارے کا دورہ کرے گا، وفد میں متحدہ عرب، ترکیہ، اردن، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل فرحان رام اللہ کا دورہ کریں گے اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرینگے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ایک اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عرب وزرا خارجہ کی رام اللہ میں میزبانی کی خواہش رکھتی ہےتاکہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔
سعودی وزیر خارجہ اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کریں گے
سعودی وزیر خارجہ کے دورے کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔
اسرائیلی وزرا نے بتایا کہ علاقے میں کئی بستیاں پہلے سے موجود ہیں جو حکومتی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تاہم اب اسرائیلی قانون کے تحت انہیں بھی قانونی کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے 1967 میں فلسطینی سرزمین پر قبضے کے بعد کسی سعودی وزیر خارجہ کا مغربی کنارے کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔