جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

سندھ کا وفاق اور آئی ایم ایف سے زرعی شعبے پر مزید ٹیکسز نہ لگانے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سندھ حکومت نے وفاق اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے زرعی شعبے پر مزید ٹیکسز نہ لگانے کا مطالبہ کر دیا۔

وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر نے اپنے بیان میں کہا کہ زرعی آلات پر جی ایس ٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ تشویشناک ہے، یہ مطالبہ انتہائی غیر منصفانہ اور کسان دشمن ہے۔

سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ کسان پانی کی قلت اور کم قیمتوں کی وجہ سے بدحالی کا شکار ہیں، نئے ٹیکسز سے زرعی پیداوار کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگا، وفاق آئی ایم ایف کو قائل کر کے انہیں زرعی شعبے کی اہمیت سے آگاہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ کسانوں میں بے چینی پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے، ٹیکسوں سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

17 مئی 2025 کو آئی ایم ایف وفد کے آئندہ بجٹ اخراجات پر صوبوں سے ورچوئل مذاکرات ہوئے، صوبائی حکومتوں نے آئندہ بجٹ کے اخراجات پر سیشنز میں شرکت کی۔

آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ وفاقی ترقیاتی بجٹ سے صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ مرحلہ وار ختم کی جائے اور صوبے اپنے بجٹ سے ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کریں۔

ذرائع نے بتایا کہ یکم جولائی سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس اور ترقیاتی منصوبوں کیلیے فنڈ خود اکٹھے کرنے کا مطالبہ کیا گیا، صوبوں کو ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات کیلیے وفاق پر انحصار ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

نئے بجٹ کے ساتھ سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد زرعی آمدن پر انکم ٹیکس جمع کرنے پر چھوٹ نہیں ہوگی۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کیلیے آئی ایم ایف نے وفاق اور صوبوں کی معاشی کارکردگی سے اظہار اطمینان کیا جبکہ آئی ایم ایف مطالبے پر صوبوں نے آئندہ مالی سال سرپلس کی یقین دہانی کروائی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں