کراچی میں تیز رفتار ٹرالر نے چار بچوں کے باپ کو کچل ڈالا، زخمی پروفیسر افتخار ٹرالر کے نیچے دبے اپنا نام اور پتہ بتاتے رہے اور بالآخر اسپتال جاتے ہوئے ایمبولینس میں دم توڑ دیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لانڈھی فیوچر کالونی میں ٹریلر کی ٹکر سے گورنمنٹ ابراہیم حیدری کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر 35 سالہ افتخار احمد بھٹو جاں بحق ہوگئے۔
افتخار احمد چار بچوں کے والد تھے، وہ صبح اپنے گھر گلشن حدید سے کالج جانے کے لیے نکلے تھے کہ ٹریلر حادثے کا شکار ہوگئے، حادثے کا ذمہ دار ٹریلر ڈرائیور فرار ہوگیا۔
حادثے کے فوری بعد پروفیسر افتخار ٹرالر کے نیچے دبے ہوئے تھے اور زخمی حالت میں اپنا نام پتہ بتاتے رہے اسپتال پہنچنے سے قبل زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے۔
متوفی افتخار احمد سُپیریئر کالج شاہ فیصل کالونی میں میتھو میٹکس کے اسسٹنٹ پروفیسر تھے، صبح 7 بجے کالج جانے کیلیے گھر سے نکلے تو داؤد چورنگی کے قریب خونی ٹریلر ان پر چڑھ دوڑا۔
علاوہ ازیں کراچی میں تین تلوار کے قریب کار کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوا، پولیس نے کار سوار شخص کو گرفتار کرلیا۔
ڈیفنس خیابان نشاط پر ڈبل کیبن گاڑی نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس سے آن لائن فوڈ ڈلیوری کمپنی کا رائیڈر مرتضٰی موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، پولیس نے ملزم ڈرائیور کو گرفتارکرلیا۔
شارع فیصل کارساز کے قریب نامعلوم گاڑی کی زد میں آکر ماں شدید زخمی جب کہ اس کا بیٹا جاں بحق ہوگیا جبکہ قیوم آباد جام صادق پل پر بھی نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔