جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

جنوبی ایشیائی خطے میں نیوکلیئر تصادم کا خطرہ موجود ہے: جنرل ساحر شمشاد

اشتہار

حیرت انگیز

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کئی غیر حل شدہ تنازعات ہیں جو کسی بھی وقت قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے شنگریلا ڈائیلاگ 2025 میں پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بریفنگ دی۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھارت کے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایشیا پیسیفک عالمی طاقت کا مرکز بن چکا ہے جنوبی ایشیا کی سلامتی کیلئے مذاکرات ناگزیر ہیں۔

جنرل ساحر شمشاد کا کہنا تھا کہ تنازع سے بچاؤ بحران کے بعد کی کوششوں سے بہتر ہے، جنوبی ایشیائی خطے میں نیوکلیئر تصادم کا خطرہ موجود ہے، پاکستان بھارت سے باعزت، برابری، احترام پر مبنی مستقل امن کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا یواین قراردادوں کے مطابق حل جنوبی ایشیا میں امن کی بنیاد ہے، پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی کی اصل جڑ مسئلہ کشمیر ہے جس کا حل ناگزیر ہے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے دو طرفہ، علاقائی، عالمی سطح پر موجود مکالماتی فریم ورک کو فعال کرنے اور اسے مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اصولوں پر مبنی ایسا عالمی نظام چاہتا ہے جو خود مختاری، ضبط وتحمل پر قائم ہو، پہلگام کے بعد پاک بھارت جنگ کی صورتحال خطے کی ترقی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، بحران سے نمٹنے کا مؤثر نظام نہ ہونے سے عالمی طاقتیں بروقت مداخلت سےقاصر ہیں۔

جنرل ساحر شمشاد نے کہا کہ پانی روکنے یا موڑنے کی کوشش قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق جنگی اقدام تصور کیا جائے گا اور بھارت نے یواین چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عام شہریوں، عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا۔

جنرل ساحر شمشاد نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان مسلسل بھارت اور عالمی برادری سے مذاکراتی نظام کی بحالی کا مطالبہ کررہا ہے، برابری، اعتماد اور حساسیت کی پاسداری کے بغیر کوئی بھی بحران مؤثر حل نہیں ہوسکتا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں