ہفتہ, جون 7, 2025
اشتہار

ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی دیوار توڑ کر فرار، علاقے میں شدید فائرنگ

اشتہار

حیرت انگیز

اے آر وائی نیوز رپورٹنگ ٹیم : نذیر شاہ، کامل عارف، آصف خان، سنجے سادھوانی

کراچی : ملیر جیل کی دیوار توڑ کر سینکڑوں قیدی فرار ہوگئے، زلزلے کے جھٹکوں کے باعث ملیر جیل کی دیوار کمزور ہوگئی تھی، علاقے میں شدید فائرنگ کی جارہی ہے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ قیدی ملیر جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوئے کہا یہ جا رہا ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں آنے والے پے در پے زلزلوں کے جھٹکے کے بعد جیل کی دیوار کمزور ہوگئی تھی جسے قیدیوں نے دھکا دے کر گرا دیا۔

واقعے کے بعد پولیس کی دوڑیں لگ گئیں، علاقے میں شدید فائرنگ کی گئی، جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہونے والے قیدیوں کی گرفتاری کیلیے پولیس کا آپریشن جاری ہے، فرار ہونے والے قیدیوں کی تعداد کا تعین کیا جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ریسکیوحکام کا کہنا ہے کہ ملیر جیل میں ہونے والی بھگدڑ اور بلوے میں 3 ایف سی اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طبی امداد کیلیے نجی اسپتال روانہ کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

ڈی آئی جی جیل خانہ جات نے تصدیق کردی 

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے ڈی آئی جی جیل خانہ جات حسن سہتو نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ریکارڈ کے مطابق جیل میں اس وقت 6 ہزار کے قریب قیدی موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صبح سے زلزلے کے شدید جھٹکوں کے بعد قیدیوں میں پریشانی اور خوف و ہراس پھیلا ہوا تھا قیدیوں نے تالے توڑ کر بھی باہر نکلنے کی کوشش کی تھی۔

ڈی آئی جی جیل خانہ جات کے مطابق قیدیوں نے ایک نہیں دو سے تین مقامات کو توڑنے کی کوشش کی،
جو قیدی فرار ہوئے وہ زیادہ تر نشے کے عادی بتائے جارہے ہیں۔

اب تک 73 قیدی پکڑے جا چکے

دوسری جانب فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے پر دونوں ٹریک ٹریفک کیلئے بند کردیے گئے، پولیس نے فرار ہونے والے کئی قیدیوں کو پکڑ لیا۔

پولیس حکام کے مطابق فرار قیدیوں کی گرفتاری کیلئے جیل اور اس کے اطراف کیے جانے آپریشن میں رینجرز بھی حصہ لے رہی ہے، منزل پمپ اور اطراف سے بھی متعدد قیدی پکڑے گئے ہیں اب تک 73 قیدیوں کو پکڑ کر واپس لایا جا چکا ہے۔

قیدیوں کو قذافی ٹاؤن، شاہ لطیف اور بھینس کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ قیدیوں کی گرفتاری کیلیے علاقہ مکینوں نے بھی پولیس سے تعاون کیا اور بتایا کہ مشکوک قسم کا شخص ابھی علاقے میں داخل ہوا ہے۔

دیوار گری یا تالے توٹے؟ وزیر داخلہ سندھ نے بتا دیا

وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے بتایا ہے کہ ابھی تصدیق نہیں ہوسکی کہ دیوار گری یا تالے توڑے گئے، اطلاعات یہی ہیں کہ کچھ قیدی یہاں سے نکل گئے ہیں، اطلاعات ہیں کہ زلزلے کے باعث قیدی بیرکوں سے باہر تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ملیر جیل اور اطراف میں پولیس اور رینجرز کا آپریشن جاری ہے، زلزلے کے باعث قیدیوں کو بیرکوں کے باہر بٹھایا گیا تھا، واقعہ کیسے رونما ہوا اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔

قیدیوں نے زلزلے کے جھٹکوں کا فائدہ اٹھایا

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران 11 مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے،

زلزلے کے جھٹکے لانڈھی شیرپاؤ کالونی، قائدآباد اور مختلف علاقوں میں محسوس کیے گئے جن کی شدت 2.4ریکارڈ کی گئی۔

زلزلے کے جھٹکے رات 11 بج کر 16منٹ پر محسوس کیے گئے تھے، بار بار زلزلے کے جھٹکوں کے باعث جیل کی دیوار کمزور ہوگئی تھی جسے باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے گرایا گیا۔

جیل حکام کی حکومتی حکام کو بریفنگ

جیل حکام نے حکومتی حکام کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملیر جیل سے 150 سے زائد قیدی فرار ہوئے، جبکہ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملیر جیل سے200کے لگ بھگ قیدیوں کے فرار ہونے کا خدشہ ہے۔

پولیس اور جیل حکام نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ آپریشن کے دوران لگ بھگ 60 قیدی گرفتار کر لئے ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ 100قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔

جیل حکام کے مطابق قریبی علاقوں نواحی دیہاتوں میں سرچ آپریشن جاری ہے ایس ایس یو، ایس آر ایف سمیت دیگر سکیورٹی اہلکار قیدیوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جیل حکام نے قیدیوں کی گنتی شروع کردی ہے، کس نوعیت کے قیدی جیل سے فرار ہوئے، ابھی اس کا تعین کیا جارہا ہے، تاہم جیل کے اندر تمام قیدیوں کو قابو کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب رینجرز کی نفری بھی ملیر جیل کے باہر پہنچ گئی ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

ادھر ملیر جیل میں سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے اور پولیس، رینجرز اور ایف سی نے ملیر جیل کا کنٹرول سنبھال لیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں