لاہور: موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی لوڈشیڈنگ کا جن قابو سے باہر ہوگیا، پاور ہاوسسز کو ایندھن کی فراہمی کم ہونے سے دو پاور ہاوس بند ہوگئے جس کے باعث بجلی مجموعی شارٹ فال چھ ہزار میگاواٹ ہوگیا ہے۔
حکومت کے دعوے دعوے ہی رہ گئے، گرمیاں شروع ہوتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوگیا ہے، واپڈا زرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی مجموعی طلب چودہ ہزار میگاواٹ سے بڑھ گئی۔
واپڈا ذرائع کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے کے باعث لوڈشیڈنگ میں اضافے کا امکان ہے۔
ملک کے مخلتف شہروں میں بجلی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ دس اور دیہی علاقوں میں بارہ گھنٹے ہوگیا ہے، دوسری جانب ایندھن کی فراہمی کم ہونے کے باعث پنجاب میں متعدد پاور پلانٹس بند ہوگئے، ایندھن نہ ہونے سے اے ای ایس لال پیر اور پاک جان پاور ہاؤسز سے پیداوار مکمل طور پر بند گئی ہے۔
پاک جن سے تین سو پینسٹھ میگا واٹ جبکہ لال پیر سے تین سو باسٹھ میگاواٹ بجلی حاصل کی جاتی ہے۔
انڈسٹری زرائع کے مطابق ملک کے تمام پاور ہاؤسز کو تیس ہزارمیٹرک ٹن تیل کی ضرورت ہے جبکہ ان کو نو ہزار میٹرک تیل فراہم کیا جارہا ہے۔
کراچی کے علاقے میں بلدیہ اتحاد ٹاون قائم خانی کالونی میں پانچ روز سے بجلی غائب ہونے کے باعث علاقہ مکین سراپہ احتجاج بن گئے مشتعل افراد کی قائم خانی چوک پرہنگامہ آرائی ٹائر جلا کر روڈ بلاک کردیا، ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی ہے۔