بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک کال پر ہتھیار ڈال دیے۔
انڈین میڈیا کے مطابق بھوپال میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ٹرمپ کی طرف سے کال آئی اور مودی نے فوراً ہتھیار ڈال دیے، تاریخ گواہ ہے یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا کردار ہے کہ وہ ہمیشہ سر جھکاتے ہیں۔
راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس کے ببر شیر اور شیرنی سپر پاور سے لڑتے ہیں لیکن کبھی نہیں جھکے، بی جے پی اور آر ایس ایس آزادی کے بعد سے ہتھیار ڈالنے کے عادی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انیل چوہان کا اعترافی بیان مودی کے گلے کی ہڈی بن گیا
’یہ ان کا کردار ہے۔ یہ سب ایک جیسے ہیں۔ انہیں آزادی کے وقت سے ہی ہتھیار ڈالنے کی عادت ہے لیکن کانگریس کبھی ہتھیار نہیں ڈالتی۔ مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور ولبھ پٹیل نے کبھی ہتھیار نہیں ڈالے بلکہ سپر پاور کے خلاف لڑے۔‘
کانگریس رہنما نے کہا کہ بھارت میں نظریے کی جنگ ہے، ایک طرف کانگریس اور آئین ہے جبکہ دوسری طرف بی جے پی اور آر ایس ایس ہیں جو آئین کو نہیں مانتے اور اسے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے بھارت کے تمام اداروں پر قبضہ کر لیا ہے اور اپنے لوگوں کو ان اداروں میں بٹھا دیا ہے۔
’یہ لوگ آہستہ آہستہ ملک کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔ پہلی جنگ آئین کی ہے۔ ایک طرف کانگریس اور اس کا نظریہ ہے جبکہ دوسری طرف آر ایس ایس آئین کے خلاف کھڑی ہے۔‘
راہول گاندھی نے کہا کہ بھارت میں سماجی انصاف کیلیے بھی جنگ چل رہی ہے، کانگریس سماجی انصاف کیلیے کسی بھی دباؤ کے سامنے آئے بغیر لڑے گی۔