ہفتہ, جون 7, 2025
اشتہار

18 سال سے کم عمر شادی کا قانون وفاقی شرعی عدالت میں چیلنج

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : 18 سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کے قانون کو وفاقی شرعی عدالت میں چیلنج کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی شرعی عدالت میں 18 سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کے قانون کیخلاف درخواست دائر کردی گئی۔

شہری شہزادہ عدنان نے اپنے وکیل مدثر چوہدری کے توسط سے وفاقی شرعی عدالت میں درخواست دائر کی۔

جس میں نشاندہی کی گئی کہ چائلڈ میرج ریسٹرین بل 2025 آئین کے منافی ہے جبکہ درخواست میں قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ شادی سے متعلق جو قانون بنایا گیا اس کی قید بامشقت سزا رکھی گی ہے اور یہ قانون قرآن اور سنت کے خلاف ہے اس لیے اس کو ختم کیا جائے۔

مزید پڑھیں : جے یو آئی کا ’’کم عمر شادی قانون‘‘ کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ ریاست کو اس قانون کے تحت مقدمات درج کرنے سے روکا جائے۔

یاد رہے جے یو آئی سربراہ فضل الرحمان نے کم عمر شادی قانون کو قرآن وسنت کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہوا ہے۔

واضح رہے صدر مملکت آصف زرداری نے کم عمر بچوں کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کئے تھے، جس کے تحت کم عمر بچوں کی شادی کرانے کا جرم ناقابل ضمانت ہوگا۔

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں