فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے پر سخت ردعمل دے دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس نے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کیلیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کرنے کے امریکی فیصلے کی سخت مذمت کی۔
حماس نے کہا کہ قرارداد ویٹو کرنا امریکا کی اسرائیل کیلیے اندھی طرفداری کی تازہ ترین مثال ہے، ہم امریکی انتظامیہ کی جانب سے پوری دنیا کی مرضی سے انحراف کی شدید مذمت کرتے ہیں، سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ممالک نے قرارداد کی حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: اذان پر پابندی کا اسرائیلی حکم مسلمانوں کے جذبات پر حملہ ہے، حماس
مزاحمتی تنظیم نے کہا کہ متکبرانہ مؤقف امریکا کی بین الاقوامی قانون کی بے توقیری اور فلسطینیوں کی خونریزی کو روکنے کی کسی بھی کوشش کو مکمل طور پر مسترد کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔
حماس نے کہا کہ امریکی اقدام نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو معصوم فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جنگ جاری رکھنے کیلیے گرین سگنل دے دیا۔
’سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں امداد پہنچانے میں ناکامی بین الاقوامی برادری کے اداروں کے کردار، بین الاقوامی قوانین اور کنونشن کی درستگی کے بارے میں بنیادی سوالات اٹھاتی ہے۔‘