روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کے باعث برطانیہ نے یوکرین کو اپریل 2026 تک ایک لاکھ ڈرون دینے کا اعلان کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس سے جنگ کے بیچ یوکرین کو ایک لاکھ ڈرون کی مدد کرکے برطانیہ نے اپنا رخ بھی واضح کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ کا کہنا ہے کہ ڈرونز نے جنگ کا رخ ہی بدل دیا ہے اور ان کے ذریعہ یوکرین کو بڑی مدد حاصل ہوسکتی ہے، اس لیے ہم نے ڈرون کی سپلائی میں 10 گنا تک اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صرف برطانیہ ہی نہیں بلکہ جرمنی کی جانب سے بھی اعلان کیا جاچکا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں یوکرین کو لانگ رینج کی میزائلیں فراہم کرے گا۔
برطانیہ کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے یوکرین کی کھل کر مدد کی ہے۔ اب تک کی توپ، بندوقوں اور گولی باری کی جنگ میں یوکرین کو شکست ملی ہے لیکن ڈرون وارفیئر کی مدد سے اس نے روس کو بڑا دھچکا لگا یا ہے۔
رپورٹس کے مطابق یوکرین کے ڈرون حملوں کے بعد سے یہ بحث ہونے لگی ہے کہ مستقبل کا وارفیئر ڈرون سے ہوگا۔ ایسے میں برطانیہ کی مدد نے صاف کر دیا ہے کہ وہ یوکرین کو کھل کر مدد دینا جاری رکھے گا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سختی سے کہا ہے کہ یوکرین کو فضائی اڈوں پر حملوں کا جواب دیا جائے گا۔
بدھ کو روسی صدر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 75 منٹ کی طویل ٹیلیفونگ گفتگو ہوئی۔
امریکی صدر نے روسی ہم منصب سے گفتگو کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ روسی صدر پیوٹن سے ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک بات ہوئی۔
بڑا سائبر حملہ، یوکرین نے روس کے طیارہ ساز ادارے کا خفیہ ڈیٹا چوری کر لیا
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن سے روس پر یوکرین کے حملے اور ایران سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، پیوٹن کی گفتگو مثبت لیکن وہ فوری طور پر امن کی جانب جانے والی نہیں تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن نے مجھ سے بہت سختی سے کہا کہ وہ فضائی اڈوں پر یوکرین کے حالیہ حملوں کا جواب ضرور دیں گے۔