ہفتہ, جون 7, 2025
اشتہار

پاکستان کے سول سروس امتحان میں بڑی تعداد میں امیدواروں کے فیل ہونے کی وجہ کیا؟ بڑا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں ہر سال سول سروس کے امتحان میں امیدواروں کی بڑی تعداد فیل ہو جاتی ہے اس کی وجہ کیا ہے سینیٹ کمیٹی میں اس پر بحث ہوئی۔

پاکستان کے تقریباً ہر نوجوان کا خواب ہوتا ہے کہ وہ سول سروس کا امتحان سی ایس ایس پاس کر کے اعلیٰ سرکاری نوکری حاصل کرے۔ مگر ہر سال اس اہم امتحان میں بڑی تعداد میں امیدوار فیل ہوتے ہیں۔

ایسا کیوں ہوتا ہے۔ اس حوالے سے سینیٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری ایف پی ایس سی نے کمیٹی کی تفصیلی بریفنگ دی اور وجوہات سے آگاہ کیا۔

سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ہمارا سی ایس ایس کا امتحان روایتی نظام کا ہے۔ جدید نظام میں پڑھنے والے بچے سی ایس ایس میں نہیں آ رہے ہیں۔

سیکریٹری ایف پی ایس سی نے سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد امیدوار اسکریننگ میں پاس، لیکن میرٹ میں شامل نہیں ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کامیابی کے لیے سی ایس ایس کے لازمی مضامین میں کم سے کم 40 فیصد اور اختیاری مضامین میں 33 فیصد نمبر لینا ہوتے ہیں اور مجموعی طور پر 50 فیصد نمبر لینا ہوتے ہیں۔ اکثر امیدوار ابتدائی ٹیسٹ پاس کر لیتے ہیں، لیکن تحریری امتحان پاس نہیں کر پاتے۔

سیکریٹری ایف پی ایس سی نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ سب سے زیادہ امیدوار لازمی مضامین انگلش، پریسی اور کمپوزیشن میں فیل ہوتے ہیں۔ امتحانی کاپیاں چیک کرنے والوں کی رائے ہے کہ امیدوار کے خیالات منظم یا مرکوز نہیں ہوتے اور وہ غلط حقائق اور دلائل کو ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ امیدواروں کے اظہار کا طریقہ گریجویشن سطح کے مقابلے میں ناقص ہوتا ہے اور ان کا زیادہ تر انحصار سی ایس ایس کوچنگ اکیڈمیوں یا گائیڈ بُکس پر ہوتا ہے۔ امیدوار وہ اختیاری مضامین منتخب کرتے ہیں، جن کا انہیں علم تک نہیں ہوتا۔

اس موقع پر اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے حکام نے تجویز دی کہ سی ایس ایس مضامین کو جدید کیا جائے اور کچھ مضامین اور کیڈر کو ختم کیا جائے۔ سی ایس ایس میں ڈیجیٹل کا کیڈر بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ فنانس والا ہی ایف بی آر یا متعلقہ ادارے میں اپلائی کر سکے۔

اس موقع پر ایف پی ایس سی حکام نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ سی ایس اس میں اسپیشلائزڈ مضامین شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

عمر کی حد : سی ایس ایس کا امتحان دینے خواہمشمند افراد کے لیے اہم خبر

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں