اتوار, جون 8, 2025
اشتہار

30 واٹ کے انورٹر پنکھے : حقیقت یا صرف دعویٰ؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان اور دیگر ممالک میں انورٹر پنکھے خاص طور پر برش لیس ڈی سی موٹر والے پنکھے، تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔

کمپنیاں ان پنکھوں کو انتہائی مؤثر اور صرف 30 واٹ استعمال کرنے والے پنکھے کے طور پر فروخت کر رہی ہیں جو کہ روایتی 70–90 واٹ والے پنکھوں کے مقابلے میں ایک نمایاں فرق ہے۔

لیکن کیا یہ دعوے حقیقت پر مبنی ہیں؟ زیر نظر مضمون میں اس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔

انورٹر فین اور بی ایل ڈی سی ٹیکنالوجی میں فرق

بی ایل ڈی سی موٹرز والے انورٹر فینز جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں جس میں الیکٹرانک کموٹیشن اور مستقل میگنیٹس شامل ہوتے ہیں۔ یہ موٹریں کم توانائی ضائع کرتی ہیں اور پنکھے کی رفتار کو ضرورت کے مطابق خودکار طور پر ایڈجسٹ کرتی ہیں۔

صنعتی ذرائع کے مطابق بی ایل ڈی سی پنکھے روایتی پنکھوں کے مقابلے میں 50 سے 65 فیصد تک کم بجلی استعمال کرتے ہیں۔ اس بنیاد پر 30 واٹ کا دعویٰ مخصوص حالات میں قابلِ یقین ہے۔

مینوفیکچررز کا 30 واٹ وعدہ

پاکستان کی کئی مشہور کمپنیاں 30 واٹ والے انورٹر پنکھوں کو ایک ماحول دوست اور لوڈ شیڈنگ کے لیے موزوں حل کے طور پر پیش کرتی ہیں۔

کچھ پنکھوں کو بیورو آف انرجی ایفیشنسی سے فائیو اسٹار ریٹنگ بھی ملی ہوتی ہے، خاص طور پر 30 یا35 واٹ والے ماڈلز کو ۔

 کیا حقیقت میں بھی یہ 30 واٹ ہیں؟

اگرچہ 30 واٹ ممکن ہے لیکن کئی عوامل اصل توانائی کھپت کو متاثر کرتے ہیں، 30 واٹ کی ریٹنگ عموماً درمیانی یا کم رفتار پر لاگو ہوتی ہے۔ تیز رفتار پر کھپت 40سے 50واٹ تک بڑھ سکتی ہے۔ مثلاً، رائل فینز آئی ٹربو سیریز 45 واٹ لیتی ہے ٹربو موڈ میں۔

اگر پنکھا یو پی ایس یا سولر انورٹر سے چلایا جائے تو 8 سے 10 فیصد بجلی کا نقصان ہو سکتا ہے، یعنی بیٹری سے اصل کھپت 33سے35 واٹ تک جا سکتی ہے۔

وولٹیج کا اتار چڑھاؤ جو پاکستان میں عام ہے، پنکھوں کی کارکردگی پر اثر ڈال سکتا ہے، بی ایل ڈی سی فینز 90 تک کم وولٹیج پر بھی چل سکتے ہیں لیکن وولٹیج کی غیر مستقل صورتحال توانائی کھپت بڑھا سکتی ہے۔

 چھوٹے پنکھے (مثلاً 56 انچ) 30 واٹ حاصل کر سکتے ہیں، مگر بڑے یا لائٹس والے ماڈلز 175 سے 200 واٹ تک بھی استعمال کرتے ہیں۔

سال2019 کی ایک اسٹڈی (ایفشینسی فار ایکسس کولیشن) کے مطابق پاکستان میں اچھے معیار کے ڈی سی پیڈسٹل پنکھوں نے 14سے 34 واٹ بجلی استعمال کی، جو کہ 30 واٹ کے دعوے کی تائید کرتا ہے۔

30واٹ کا دعویٰ : جانچ پڑتال کیسے کریں؟

سرٹیفیکیٹ چیک کریں : بی ای ای فائیو اسٹار یا پی ایس کیو سی اے جیسے اداروں کی تصدیق کو دیکھیں۔ جس میں 45سے 50 واٹ سے کم والے پنکھوں کو مؤثر مانا جاتا ہے۔

وولٹیج میٹر سے چیک کریں : ایک عام 30 واٹ ٹیبل فین جب انورٹر (230 والٹ) پر ٹیسٹ کیا گیا تو اس نے 38سے 41 واٹ کھپت دکھائی، یعنی تھوڑا سا فرق ممکن ہے۔

کچھ مشہور کمپنیاں درست ریٹنگ دیتی ہیں جبکہ کچھ مینوفیکچررز مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہیں، ہمیشہ آفیشل ویب سائٹس اور قابل اعتماد دکانداروں سے تصدیق کریں۔

30واٹ انورٹر پنکھوں کے فائدے

توانائی کی بچت : روایتی 75سے 120 واٹ پنکھوں کے مقابلے میں 30 واٹ پنکھے 70فیصد تک بجلی بچا سکتے ہیں۔ مثلاً اگر پنکھا روزانہ 15 گھنٹے چلے اور فی یونٹ بجلی کی قیمت 10 روپے ہو تو سالانہ 1 ہزار500 سے 2ہزار روپے کی بچت ممکن ہے۔

لوڈ شیڈنگ میں کارآمد : یہ پنکھے یو پی ایس اور سولر پر بخوبی چلتے ہیں اور بجلی بند ہونے پر بھی ٹھنڈک جاری رکھتے ہیں۔

بی ڈی ایل سی موٹرز میں خالص تانبے (اصلی کاپر ) کی وائنڈنگ اور معیاری اسٹیل استعمال ہوتا ہے، جو موٹر کو ٹھنڈا رکھتا ہے اور عمر بڑھاتا ہے۔ یہ فینز کم شور کرتے ہیں، جو خاص طور پر بیڈ رومز اور دفاتر کے لیے موزوں ہیں۔

ممکنہ خامیاں

ابتدائی قیمت : بی ڈی ایل سی پنکھوں کی قیمت 9ہزارسے 15ہزار روپے ہو سکتی ہے، جبکہ عام پنکھے روپے 1500 سے 3ہزار میں دستیاب ہیں، مگر بچت کی بدولت 1 سے 2 سال میں قیمت پوری ہو جاتی ہے۔

تنصیب میں احتیاط : بی ڈی ایل سی پنکھوں کی درست وائرنگ ضروری ہے۔ ڈِمر کے ساتھ استعمال کرنے پر وارنٹی ختم بھی ہو سکتی ہے۔

مارکیٹ میں دھوکہ دہی : یاد رکھیں !! ہر “انرجی سیور” کہلانے والا فین درحقیقت 30 واٹ کا نہیں ہوتا، ہمیشہ وولٹیج، ریٹنگ اور سرٹیفیکیٹ بھی لازمی دیکھیں۔

کیا 30 واٹ انورٹر فین لینا فائدہ مند ہے؟

جی ہاں، اگر آپ معروف برانڈ اور صحیح ماڈل کا انتخاب کریں، تو 30 واٹ ریٹنگ عام حالات میں درست ثابت ہوتی ہے، خاص طور پر درمیانی رفتار پر معمولی فرق آسکتا ہے جیسے یو پی ایس کی ایفیشنسی یا وولٹیج کا اتار چڑھاؤ وغیرہ۔

پاکستان میں جہاں بجلی کی قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں اور لوڈ شیڈنگ عام ہے، وہاں یہ پنکھے ایک کارآمد، ماحول دوست، اور کفایت شعار متبادل فراہم کرتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں