کراچی: شہر قائد میں پانی بحران کی بڑی وجہ سامنے آ گئی، پولیس کی مبینہ سرپرستی میں پانی چوری کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر میں تبلیغی اجتماع گاہ کے قریب اورنگی ٹاؤن کے پانی کی لائن سے کنکشن لے کر غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹ قائم کر دیا گیا ہے، جہاں سے سینکڑوں واٹر ٹینکر بھرے جاتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منگھوپیر پولیس کی مبینہ سرپرستی میں پانی کی منظم چوری جاری ہے، واٹر بورڈ اور دیگر اداروں نے بھی پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، خیر آباد کے مختلف علاقوں میں بھی بلدیہ ٹاؤن کے پانی کی لائن سے کنکشن لے کر پانی چوری کیا جا رہا ہے۔
حب کینال سے بھی پانی کی چوری کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس پانی چوروں سے خطیر رقم لے کر پانی چوروں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے، ذرائع نے الزام لگایا ہے کہ منگھوپیر پولیس غیر قانونی ہائیڈرنٹ اور ٹینکر مافیا سے ہر ہفتے لاکھوں روپے رشوت وصولی کرتی ہے۔
بینک سے 5 لاکھ یا زائد رقم نکلوانے پر شہری کو پولیس سیکیورٹی لینا لازمی
دوسری جانب پولیس کی طرف سے انوکھی منطق پیش کی جا رہی ہے کہ ’’ہمیں واٹر بورڈ انتظامیہ نشان دہی کرے گی تو ہم پانی چور مافیا کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘‘
واضح رہے کہ کراچی کے متعدد علاقوں میں شہری پانی کے لیے ترس رہے ہیں، اور شہر بھر کے لوگ ٹینکروں کے ذریعے انتہائی مہنگا پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔