معروف امریکی تجزیہ کارٹکرکارلسن نے صدرٹرمپ کواسرائیل کاساتھ چھوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا امریکا کو نیتن یاہو کی جنگ پسند حکومت کی پشت پناہی نہیں کرنی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق معروف امریکی تجزیہ کار ٹکر کارلسن نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مخالفت کردی اور کہا امریکا کو نیتن یاہو کی جنگ پسند حکومت کی پشت پناہی نہیں کرنی چاہیے۔
امریکی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جنگ دہشت گردی کی نئی لہر یا امریکیوں کی ہلاکت کا سبب بن سکتی ہے، اسرائیل کو اپنی جنگ خود لڑنی چاہیے، امریکا کا اس میں دخل نہیں ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں : ایرانی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امریکی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ
دوسری جانب امریکی میڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ ٹرمپ اورنیتن یاہوکےدرمیان جمعرات کوکئی باررابطےہوئے، ایران پراسرائیلی حملوں سے پہلے دونوں رہنماؤں میں بات چیت ہوئی۔
اس حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں ناکامی کا نتیجہ ہے جبکہ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ایران کیساتھ جوہری مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں۔