ایران کے دارالحکومت تہران اور ملک کے دیگر حصوں پر اسرائیل کے جاری حملوں میں مزید 3 جوہری سائنسدان شہید ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے بتایا کہ اسرائیل کے حملوں میں تین جوہری سائنسدان شہید ہوگئے ہیں۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
شہد جوہری سائنسدانوں کی شناخت علی بقائی کریمی، منصور اصغری اور سعید بورجی کے نام سے ہوئی ہے۔
Three Iranian nuclear scientists, Ali Bakaei Karimi, Mansour Asgari, and Saeed Borji, were martyred in Zionist regime’s terrorist attacks on the country.
Follow: https://t.co/boCY50qfi9 pic.twitter.com/14rBy40rrR
— Press TV (@PressTV) June 14, 2025
ادھر، اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں بتایا کہ آپریشن رائزنگ لائن میں فضائیہ کے حملوں کے دوران وہ 9 سینئر سائنسدان اور ماہرین جنہوں نے ایرانی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو آگے بڑھایا تھا شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ان کا خاتمہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حصول کی صلاحیت کیلیے ایک اہم دھچکا ہے، یہ حملے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جمع کی گئی درست معلومات کی بنیاد پر کیے گئے۔
قبل ازیں، ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X اور ٹیلی گرام چینل پر بتایا کہ تہران پر صیہونی حکومت کے حملے میں مسلح افواج کے دو جنرل مہدی ربانی اور جنرل غلام رضا محرابی شہید ہوگئے۔
جنرل غلام رضا محرابی جنرل اسٹاف کے انٹیلی جنس کے ڈپٹی سربراہ تھے جبکہ جنرل مہدی ربانی ایرانی فوج کے آپریشنز کے ڈپٹی سربراہ تھے۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا کہ دارالحکومت تہران کے رہائشی علاقے میں اسرائیلی کے حملوں میں اب تک 60 شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔