تہران: اسرائیل کی جانب سے ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر حملہ کیا گیا ہے جس میں متعدد ملازمین کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد ایران کے انسٹیٹیوٹ فار پولیٹیکل اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کی لائبریری بھی تباہ ہوگئی ہے، ایران کی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حملہ اسرائیلی بربریت اور کھلا جنگی جرم ہے۔
ایران کا اسرائیلوں حملوں کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کا حملہ خودمختاری اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کیخلاف اسرائیل کی مدد کا عندیہ دیا ہے ممکن ہے کہ ہم ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہوجائیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ سامنے آگیا
اسرائیل اور ایران کے جنگ کی صورتحال اس وقت شدیدی ہوچکی ہے، ایسے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال جنگ میں شامل نہیں لیکن ممکن ہے کہ شامل ہوجائیں، ہم ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں اسرائیل کی مدد کرسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے کیلئے مداخلت کرسکتے ہیں، ایران اسرائیل کشیدگی میں پیوٹن کیلئے ثالثی کے راستے کھلے ہیں۔
اس وقت اسرائیل کو ایران کی جوابی کارروائی سے بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا ہے، امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ، ٹرمپ کا اہم فیصلہ