تل ابیب: اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں امریکی سفارتخانہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر مائیک ہکابی نے X پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ سفارتخانہ کے قریب ایرانی میزائل گرنے سے ایمبیسی کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔
ٹویٹ میں مائیک ہکابی نے بتایا کہ امریکی سفارتخانہ کا عملہ محفوظ ہے، اسرائیل میں سفارت خانہ اور قونصل خانہ پیر کو بند رہے گا۔ ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے اسرائیل میں موجود 7 لاکھ امریکیوں کو ہدایت کی کہ ٹریول ایڈوائزری اور ایئرپورٹس کے دوبارہ کھلنے کے حوالے سے اپ ڈیٹس کے لیے وہ سفارتخانہ کی ویب سائٹ چیک کرتے رہیں۔
Our @usembassyjlm US Embassy in Israel & Consulate will officially remain closed today as shelter in place still in effect. Some minor damage from concussions of Iranian missile hits near Embassy Branch in @TelAviv but no injuries to US personnel.
— Ambassador Mike Huckabee (@GovMikeHuckabee) June 16, 2025
ادھر روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک ویڈیو فوٹیج میں تل ابیب پر کئی میزائل دکھائے گئے ہیں اور یروشلم کی فضاؤں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تل ابیب کے ایک گنجان آباد محلے میں کئی رہائشی عمارتیں ایک ایرانی حملے میں تباہ ہو گئیں، حملے میں شہر میں امریکی سفارت خانے کے احاطے سے صرف چند سو میٹر کے فاصلے پر ہوٹلوں اور گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔
ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں
پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر مزید تباہ کن حملے کریں گے، اور مکمل خاتمے تک اسرائیل میں اہم اہداف کو نشانہ بناتے رہیں گے، خیال رہے کہ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ سے اب تک ایرانی حملوں میں کم سے کم 19 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج ایک بیان میں کہا کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے، اب وقت آ چکا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہو جائے، ان کے درمیان ڈیل کے امکانات زیادہ ہیں۔ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’کبھی کبھی اپنا دفاع کرنا پڑتا ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، اگر ضرورت پڑی تو امریکا اسرائیل کا ساتھ دے گا۔
واضح رہے کہ تل ابیب میں ایرانی حملوں کے بعد خوف کی فضا طاری ہے، لوگ افراتفری میں بنکرز میں چھپ رہے ہیں۔