سعودی عرب میں ایرانی حجاج کی محفوظ واپسی کے لیے انہیں عرعر ایئرپورٹ پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے وہ بری راستے سے ایران روانہ ہوجائیں گے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام ان کوششوں کا حصہ ہے جن کا مقصد حجاج کرام کی مناسک حج کی ادائیگی کے بعد واپسی کے سفر کو آسان بنانا ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ نئی عرعر سرحدی گزرگاہ اہم ترین زمینی راستوں میں شمار ہوتی ہے جو حجاج اور معتمرین کی نقل و حرکت کو سہولت فراہم کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ گزرگاہ ہر سال مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے حجاج کے استقبال اور وداع کے لیے اعلیٰ درجے کی تیاریوں کی حامل ہوتی ہے۔
عمرہ ویزا کیلئے پالیسی مزید سخت:
سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے نئے عمرہ ویزا کیلئے اپنی پالیسی سخت کردی ہے جو نافذ العمل ہو چکا ہے۔
وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ عمرہ کے خواہشمند بین الاقوامی افراد کو صرف اس وقت ہی ویزا جاری کیا جائے گا جب ان کی رہائش کی بکنگ ”نسک مسار”ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر درج ہو گی۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت کی نئی ہپالیسی کے تحت تمام عمرہ سروس فراہم کنندگان، کمپنیوں اور بین الاقوامی ایجنٹس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ زائرین کے لیے صرف وزارت سیاحت سے لائسنس یافتہ ہوٹلوں میں رہائش کا انتظام کریں اور اس کی مکمل تفصیلات نسک مسار پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کریں۔
وزارت حج و عمرہ نے واضح کیا کہ جو ادارے اس فیصلے پر عمل نہیں کریں گے، انہیں ویزہ تاخیر یا ریگولیٹری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یہ فیصلہ 10 جون 2025 سے نافذ العمل ہو چکا ہے۔
یہ پالیسی سعودی عرب کے ویژن 2030 کا حصہ ہے، جس کا مقصد مذہبی سیاحت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیار کی خدمات کے ساتھ ترقی دینا ہے۔
شاہ سلمان کا ایرانی عازمین حج سے متعلق بڑا اعلان
نسک مسار پلیٹ فارم اب زائرین کے لیے عمرہ خدمات کا مرکزی ڈیجیٹل گیٹ وے بن چکا ہے، جہاں سے وہ نہ صرف ویزہ اور رہائش کی بکنگ کر سکتے ہیں بلکہ مختلف زبانوں میں تعلیمی رہنمائی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔