پیرس: فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے خبردار کیا ہے کہ ایران میں موجودہ حکومت کا تختہ الٹنے کا ارادہ اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر میکرون نے صحافیوں سے گفتگو میں ایران میں رجیم چینج پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکا ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کروا سکتا ہے تو یہ بہت اچھی بات ہوگی۔
میکرون نے ایران اور اسرائیل سے شہریوں پر حملوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ تہران میں حکومت کا تختہ الٹنے کا مقصد ایک اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش
ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے یہ سوچا ہے کہ باہر سے بمباری کر کے آپ خود ایک ملک کو بچا سکتے ہیں وہ ہمیشہ غلط رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فرانسیسی صدر نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم لیڈر کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں اور اسرائیل اعلیٰ ایران لیڈر کو قتل کرنے کے امکان کو مسترد نہیں کرے گا جس سے تنازع ختم ہو جائے گا۔
نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ہم وہ کر رہے ہیں جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے میں تفصیلات میں نہیں جا رہا ہوں لیکن ہم نے ان کے اعلیٰ جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا ہے یہ بنیادی طور پر ہٹلر کی جوہری ٹیم ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا ایرانی رہنما کو ختم کرنے کے منصوبے کے بارے میں کہنا تھا کہ اس سے تنازع بڑھنے والا نہیں بلکہ یہ تنازع کو ختم کرنے والا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو ویٹو کرنے کی تردید کی تھی۔
اسرائیل کے چینل 12 نے قومی سلامتی کونسل کے سربراہ زاچی ہنیگبی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ روئٹرز کی رپورٹ ہے ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے قتل کو ویٹو کیا، یہ غلط ہے سیاسی رہنماؤں کیلیے کوئی استثنیٰ نہیں ہے۔