تجزیہ کار کا ماننا ہے کہ اسرائیل امریکا کی مداخلت کے بغیر ایران میں اس کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے سے قاصر ہے۔
واشنگٹن ڈی سی میں اسٹیمسن سنٹر تھنک ٹینک کی ممتاز فیلو باربرا سلاوین نے کہا کہ اسرائیل کو ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کیلیے امریکا کی فوجی مداخلت کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے پاس تنہا ایسا کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے باربرا سلاوین نے کہا کہ اسرائیل ایرن میں اپنے ان‘ مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جس کا اس نے اعلان کیا تھا۔
باربرا سلاوین نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا جو واضح طور پر امریکا کی مدد کے بغیر نہیں کر سکتا۔
’لہٰذا جو کچھ ہم اب دیکھ رہے ہیں وہ اسرائیل کی طرف سے ایک کوشش ہے کہ امریکا اس جنگ میں شامل ہو جائے، لیکن اس دوران ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ایران سفارت کاری میں فوری واپسی پر زور دے رہا ہے۔‘
تجزیہ کار نے مزید کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں لیکن اسرائیل ایران پر اپنے حملوں کو جاری رکھنا چاہتا ہے اور ایران بھی جوابی کارروائی کر رہا ہے، میں اس وقت کسی کو نہیں دیکھ رہا جو اس جنگ کو روک سکے۔
باربرا سلاوین کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کو روکنے کیلیے آمادہ نظر نہیں آتے۔