ویانا: انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ زیر زمین ذخائر میں ایران کا اعلیٰ افزودہ یورینیم محفوظ ہے۔
تفصیلات کے مطابق IAEA کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے پیر کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کو اسلامی جمہوریہ ایران کی صورت حال پر بریفنگ میں بتایا کہ ایران کے افزودگی پلانٹ میں تمام مشینیں تباہ ہونے کا امکان ہے، جب کہ نطنز پلانٹ میں 15 ہزار سینٹری فیوجز متاثر یا تباہ ہو گئے ہیں۔
انھوں نے کہا اسرائیلی بمباری سے بجلی بند ہوئی اسی لیے مشینیں اب نہیں چل رہیں، ہو سکتا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے نطنز کے اندرونی حصے کو بھی نقصان پہنچا ہو، نطنز کا زمینی سطح پر موجود پائلٹ پلانٹ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ نطنز ایران کا وہ افزودگی پلانٹ ہے جہاں 60 فی صد تک U-235 افزودہ یورینیم تیار کیا جا رہا ہے۔
تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں
رافیل گروسی نے بتایا کہ فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ کا مقام یا خندب ہیوی واٹر ری ایکٹر، جو زیر تعمیر ہے، کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، حالیہ حملوں میں بوشہر نیو کلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا، نہ ہی تہران ریسرچ ری ایکٹر کو۔
Based on info available to the IAEA, this is the current situation at the Iranian nuclear sites in Natanz, Fordow, Khondab, Bushehr, and Esfahan. pic.twitter.com/gTvJrYzPFW
— IAEA – International Atomic Energy Agency ⚛️ (@iaeaorg) June 16, 2025
انھوں نے کہا جمعہ کے حملے میں اصفہان کمپلیکس کی 4 عمارتیں تباہ ہو چکیں، اور یورینیم کی تبدیلی کی تنصیبات متاثر ہوئی ہیں، تاہم اصفہان میں زیر زمین ذخائر محفوظ ہیں جن کے مکمل تجزیے کی ضرورت ہے، جن چار عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ان میں مرکزی کیمیائی لیبارٹری، یورینیم کی تبدیلی کا پلانٹ، تہران ری ایکٹر فیول مینوفیکچرنگ پلانٹ، اور زیر تعمیر دھاتی پروسیسنگ کی یو ایف 4 عمارت۔
رافیل گروسی کے مطابق نطنز میں آف سائٹ تابکاری کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔