بدھ, جون 18, 2025
اشتہار

طارق عزیز: فن کی دنیا کے ایک ساحر کا تذکرہ

اشتہار

حیرت انگیز

طارق عزیز پاکستان کے اُن فن کاروں میں سے ایک ہیں جنھوں نے پرفارمنگ آرٹ کی دنیا میں اپنے انداز کی بدولت ایک جداگانہ شناخت بنائی اور یادگار کام کیا۔ اپنے فنّی سفر میں طارق عزیز نے ریڈیو، ٹیلی ویژن اور فلم کے لیے بطور صدا کار، میزبان اور اداکار خوب شہرت اور مقبولیت سمیٹی۔

طارق عزیز بالخصوص پرفارمنگ آرٹ میں اپنی منفرد آواز اور شائستہ لب و لہجہ کی وجہ سے ہم عصروں میں ممتاز تھے۔ نیلام گھر ذہنی آزمائش اور معلومات پر مبنی وہ پروگرام تھا جو کئی دہائیوں تک پی ٹی وی سے نشر ہوتا رہا۔ بعد میں اس پروگرام کو طارق عزیز سے ہی موسوم کر دیا گیا۔ بطور میزبان طارق عزیز اپنے پروگرام کا آغاز اس یادگار جملے سے کرتے تھے، ’دیکھتی آنکھوں، سنتے کانوں کو طارق عزیز کا سلام…‘ اور ان کا یہ سلام ہر ایک کی زبان پر رواں ہوگیا۔ طارق عزیز کو ایک حاضر باش اور طباع فن کار کہا جاسکتا ہے جو اکثر شوخیِ اظہار اور برجستہ جملوں سے سبھی کو مسکرانے پر مجبور کر دیتے تھے۔

علم دوست اور شائقِ مطالعہ طارق عزیز مختلف موضوعات پر جامع اور مدلّل طریقے سے اظہارِ خیال کرتے اور ان کی گفتگو سے علمیت، قابلیت اور ذہانت جھلکتی تھی۔ برجستہ اور موقع کی مناسبت سے کوئی مشہور قول سنانا یا شعر کا سہارا لے کر اپنی بات کو آگے بڑھانے والے طارق عزیز اہلِ محفل کو متوجہ کرنے کا ہنر جانتے تھے۔ طارق عزیز نے اپنے فن کا سفر ریڈیو پاکستان سے شروع کیا اور جب پاکستان میں ٹیلی ویژن نشریات کا آغاز ہوا تو وہی پہلے میزبان کے طور پر اسکرین پر نظر آئے۔

وہ 28 اپریل 1936ء کو جالندھر میں پیدا ہوئے تھے۔ تقسیمِ ہند کے وقت ان کا خاندان پاکستان آگیا جہاں طارق عزیز کا بچپن ساہیوال میں گزرا اور وہیں ابتدائی تعلیم بھی حاصل کی۔ طارق عزیز 17 جون 2020ء انتقال کرگئے تھے۔

بطور فلم ایکٹر طارق عزیز کی پہلی فلم انسانیت 1967ء میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی جب کہ سال گرہ، قسم اس وقت کی، ہار گیا انسان میں بھی انھوں‌ نے اداکاری کی۔ طارق عزیز نے سیاست میں بھی حصہ لیا وہ 1997ء میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

اپنے وقت کے مقبول ترین پروگرام میزبان اور اداکار طارق عزیز قلم کار اور شاعر بھی تھے۔ انھوں نے کالم نویسی کی اور اسکرپٹ بھی لکھے۔ انھیں بے شمار اشعار بھی ازبر تھے۔ کالموں کے ایک مجموعے بعنوان داستان کے علاوہ ان کی پنجابی شاعری کا مجموعہ ہمزاد دا دکھ بھی شایع ہوچکا ہے۔

1992ء میں حکومتِ پاکستان نے طارق عزیز کو صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں