اسپین نے ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر زور یتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ مجھے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
جوز مینوئل الباریس نے غزہ میں جنگ جاری رہنے تک اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے بلومبرگ ٹی وی پر کہا کہ ہم دنیا میں اسرائیل کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے یورپی شراکت داروں کیلیے ہتھیاروں کی پابندی عائد کرنی چاہیے، جب تک یہ جنگ جاری رہے گی اسرائیل کو ہتھیار فروخت نہ کریں۔
ہسپانوی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر بھی زور دیا۔
ان کا کہان تھا کہ چاہتے ہیں کہ یورپی یونین اسی طرح کام کرے جیسا کہ اس نے 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد کیا تھا تاکہ امن کے حصول کی کوشش کی جا سکے۔