پیرس ایئر شو میں چین کی جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی نے سب کو حیران کر دیا، یہ تین گھنٹے تک پرواز کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیرس ایئر شو میں چین نے جدید ترین بغیر پائلٹ ایئر ٹیکسی متعارف کروا کر عالمی ہوابازی کی صنعت کو حیرت میں ڈال دیا۔
یہ جدید فضائی سواری دو مسافروں کو بغیر پائلٹ کے تین گھنٹے تک پرواز کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
ایئر ٹیکسی روایتی ہوائی جہازوں کے برعکس کسی رن وے کے بغیر اُڑان بھرنے اور اترنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس خصوصیت کی بدولت یہ شہری علاقوں میں استعمال کے لیے نہایت موزوں ہے جہاں جگہ کی کمی ہے۔
ٹیکسی کسی روایتی ایندھن کی محتاج نہیں، مکمل طور پر بجلی سے چلنے والی ہے اور مختلف موسمی حالات میں بھی پرواز کی صلاحیت رکھتی ہے۔
کم شور اور زیرو کاربن اخراج جیسے عوامل نے ٹیکسی کو ماحولیاتی طور پر شہروں کےلیے پُرکشش انتخاب بنا دیا ہے۔
اس کے علاوہ ایئرشو میں چین جدید طیاروں جے 10، جے35 جنگی طیارے اور اے جی 600 فائر فائٹنگ طیاروں کو نمائش کر رہا ہے۔
چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ ائیرٹیکسی جدید نیویگیشن سسٹم سےلیس ہے اور چھ سو کلوگرام وزن لفٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
صنعت کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ہوائی ٹیکسی شہری نقل و حمل کو آسان بنا سکتی ہے اور مستقبل قریب میں شہر کے مسافروں کے لیے گیم چینجر بن کر ابھر سکتی ہے۔
یاد رہے پیرس ایئر شو 22 جون تک لی بورجے ایئرپورٹ پیرس میں جاری رہے گا، جس میں ڈرون و ایئر ڈیفنس پر خصوصی توجہ مرکوز ہے۔