پشاور : نئے مالی سال کے آغاز جولائی 2025 سے ٹریفک جرمانوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے نئے مالی سال 2025-26 کے فنانس بل میں ٹریفک جرمانوں میں نمایاں اضافے کی تجاویز پیش کی، جس کا مقصد سڑک کی حفاظت کو بڑھانا اور ٹریفک کے ضوابط کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔
مجوزہ فنانس بل میں بتایا گیا تین پہیوں والی گاڑیوں کو پہلی بار الگ کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے،رکشہ، چنگ چی اور لوڈر گاڑیوں پر جرمانہ 200 روپے سے شروع ہوکر 100 ہزار روپےتک ہو سکے گا۔
ایک اہم تجویز میں روٹ پرمٹ کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر 5,000 روپے کا جرمانہ بھی شامل ہے جب کہ دوبارہ خلاف ورزی کرنے والوں کو دوہرے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے پبلک ٹرانسپورٹ کے روٹس کے غلط استعمال کی مزید حوصلہ شکنی ہو گی۔
فنانس بل میں جعلی ڈرائیونگ لائسنس پر بھی سلیب شامل کیا گیا ہے، جس کے تحت 5,000 سے 10,000 روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
مزید برآں، حکومت جرمانے میں اضافہ کرکے کم عمر گاڑی چلانے کے مسئلے سے نمٹنے کا منصوبہ رکھتی ہے، اٹھارہ سال سے کم عمر موٹرسائیکل سوار پر جرمانہ ایک ہزار سے بڑھا کر 3 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ جبکہ کم عمر کار ڈرائیور کو 5000 روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ مجوزہ اقدامات ٹریفک کے نظم و ضبط کو بہتر بنانے اور حادثات کو کم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کے ارادے کی عکاسی کرتے ہیں، خاص طور پر وہ جن میں غیر مجاز یا کم عمر ڈرائیور شامل ہیں۔
اگر منظوری دی گئی تو نئے جرمانے جولائی 2025 سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال کے دوران لاگو ہوں گے۔