دبئی: ایران اسرائیل کشیدگی کے دوران بحیرہ عمان میں آبنائے ہرمز کے قریب دو تیل بردار بحری جہازوں کے آپس میں ٹکرانے کی اصل وجہ سامنے آگئی۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی وزارت توانائی بتایا کہ آبنائے ہرمز کے قریب دو تیل بردار بحری جہازوں میں تصادم ایک جہاز کی نیویگیشنل غلط فہمی کی وجہ سے ہوا۔
وزارت توانائی نے اپنے بیان میں ابتدائی معلومات کا حوالہ دیا اور ایران اسرائیل کیشدگی کے دوران الیکٹرانک مداخلت میں اضافے سے کوئی تعلق نہیں بتایا۔
یہ بھی پڑھیں: آبنائے ہرمز میں جہازوں کا تحفظ عالمی سلامتی کا معاملہ ہے، برطانیہ
واضح رہے کہ منگل کے روز بحیرہ عمان میں یو اے ای کے ساحل سے 24 ناٹیکل میل دور ایڈلین اور فرنٹ ایگل آئل ٹینکرز آپس میں ٹکرا گئے تھے جس کے باعث آگ بھڑک اٹھی تھی۔
حادثے میں عملے کو جانی نقصان پہنچنے کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے آبنائے ہرمز کے قریب بحری نظام متاثر ہے، آبنائے ہرمز ایران اور عمان کے درمیان ایک آبی گزرگاہ ہے۔
تہران نے منگل کے تصادم یا الیکٹرانک مداخلت کی اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ حادثے کے بعد نیشنل گارڈ کے کوسٹ گارڈ یونٹ نے منگل کو امدادی کارروائی کرتے ہوئے تیل بردار جہاز ایڈالن کے عملے کے 24 ارکان کو بحفاظت نکال لیا تھا۔