بدھ, جون 18, 2025
اشتہار

ایران کا جدید فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل جسے کوئی دفاعی نظام تباہ نہیں کر سکتا

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کے دوران ایران نے متعدد میزائلوں کا استعمال کیا جن میں ایک جدید فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل بھی ہے جس کے بارے میں خیال ہے کہ اسے دنیا کا کوئی دفاعی نظام تباہ نہیں کر سکتا۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کی پہلی بار جون 2023 میں نقاب کشائی کی گئی، اس غیر معمولی کارنامے کی بدولت اس کی طاقتور ممالک کے کلب میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوئی۔

ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

دارالحکومت تہران میں فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کی نقاب کشائی کی تقریب میں اُس وقت کے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور آئی آر جی سی کے سابق چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی اور آئی آر جی سی کے سابق ایرو اسپیس کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادہ سمیت کئی اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی تھی۔

اس میزائل کا نام آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے خود رکھا تھا، یہ 1400 کلومیٹر کی رینج اور ٹرمینل اسپیڈ 13 سے 15 کے ساتھ بتائے گئے روٹ پر چلنے والا میزائل ہے۔

اس میں منتقل ہونے کے قابل نوزلز ہیں جو اس کو زمین یا فضا دونوں سمتوں میں پینتریبازی کرنے کی اجازت دیات ہے جبکہ اس کی رفتار اسے تمام موجودہ اینٹی میزائل سسٹمز کے ذریعے مداخلت سے محفوظ رکھتی ہے۔

بریگیڈیئر جنرل حاجی زادہ نے دو سال قبل نقاب کشائی کی تقریب کے دوران کہا تھا کہ میزائل نے بغیر کسی مسئلے کے تمام تجربات کیے ہیں، فتح کو کسی بھی دفاعی نظام (میزائل ڈیفنس سسٹم) سے تباہ نہیں کیا جا سکتا اور اس کی رینج 1,400 کلومیٹر مقرر ہے۔

ایران سے قبل صرف تین ممالک روس، چین اور بھارت نے آپریشنل ہائپرسونک میزائل بنانے کی ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کی، ان کے ماڈل لانچ پلیٹ فارمز، رینج، پے لوڈ اور ہائپر سونک ٹیکنالوجی میں مختلف ہیں۔

امریکا سمیت بہت کم دوسرے ممالک کے پاس کامیابی یا آپریشنل تعیناتی کے بغیر طویل مدتی ہائپر سونک پروگرام ہیں۔ مثال کے طور پر امریکی فضائیہ کیلیے 2024 کے بجٹ میں صرف تکنیکی ترقی کیلیے رقم رکھی گئی تھی جکبہ ہائپر سونک میزائلوں کی خریداری یا فیلڈنگ کیلیے کچھ نہیں تھا۔

پیش کردہ ماڈل اور خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے فتح میزائل تمام موجودہ آپریشنل یا تیار کرنے والے ہائپر سونک میزائلوں سے مختلف ہے۔

اُس وقت کے صدر ابراہیم رئیسی نے نقاب کشائی کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے فوجی میدان میں ملک کی نمایاں پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ میزائل کی صنعت مقامی بن چکی ہے جو کسی سے متاثر نہیں ہو سکتی۔

ابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ فوجی پیشرفت خطے کیلیے سلامتی اور امن کا ذریعہ ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں