ایران اسرائیل کشیدگی پرتیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوگیا، جنگ میں امریکی شمولیت کی خبروں کے باعث عالمی مارکیٹ میں دباؤ ہے۔
مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ میں ایران اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر حملے تیز کردیے ہیں، ایسے میں جنگ میں امریکی شمولیت کی خبریں بھی آرہی ہیں، جس کے باعث امریکا سمیت یورپی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان ہے اور سرمایہ کار پریشان ہیں۔
امریکی حملے کے خدشے کی وجہ سے برینٹ اورڈبلیوٹی آئی خام تیل کی قیمت میں 4 فیصد سے زائد اضافہ ہوچکا ہے۔
برینٹ آئل کی قیمت 76.45 ڈالرز اور ویسٹ ٹیکساس کی قیمت 74.84 ڈالرز فی بیرل ہوگئی ہے، آج بھی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 0.5 فیصداضافہ دیکھا گیا۔
صدرٹرمپ کی غیرمشروط ہتھیا رڈالنے کی دھمکی کے بعد مارکیٹوں میں بے چینی ہے، ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 0.84 فیصد، نسداق میں 0.91 فیصد کمی ہوئی، ایران خام تیل کے ذخائر کے لحاظ سے دنیا میں تیسرےاور گیس کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہے۔
2023 میں ایران کی یومیہ پیداوار 3.99 ملین بیرل تھی جو کہ عالمی سپلائی کا 4 فیصد ہے، اسرائیلی حملوں کے باوجود خارگ آئل ایکسپورٹ ٹرمینل محفوظ ہے تاہم خطرہ برقرار ہے۔
عالمی تجزیہ کار کا جنگی صورتحال کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے وسیع ہوئے تو عالمی توانائی سپلائی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
ٹرمپ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا