ہفتہ, جون 21, 2025
اشتہار

ڈیجیٹل تھکاوٹ کسے کہتے ہیں؟ اس سے کیسے نمٹا جائے؟

اشتہار

حیرت انگیز

دور جدید میں ہونے والی ایجادات اور خاص طور پر کمپیوٹر کے استعمال اور سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنے کے باعث نوجوانوں کی بڑی تعداد ذہنی تناؤ کا شکار ہے جسے ڈیجیٹل تھکاوٹ یا ڈیجیٹل فٹیگ کہا جاتا ہے۔

طویل وقت تک موبائل فون یا کمپیوٹر اسکرینوں پر توجہ مرکوز کرنے سے آنکھوں میں تناؤ پیدا ہوتا ہے، جس سے خشکی، جلن اور بینائی دھندلی ہوجاتی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر نفسیات ڈاکٹر ثناء حسین نے ناظرین کو ڈیجیٹل فٹیگ یا ڈیجیٹل تھکاوٹ کے مسئلے کے حل کیلیے مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں اسکرینوں پر لمبے ٹائم تک کام کرنے سے گردن اور سر میں درد، چڑچڑا پن، آنکھوں میں چبھن اور افسردگی محسوس ہوتی ہے لیکن ہم اسے عام بات سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں۔

بے سکونی اور جسمانی تھکن کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ متاثرہ شخص انزائیٹی ڈپریشن اور دیگر امراض کا شکار ہوجاتا ہے اگر اس کا فوری علاج اور احتیاط نہ کی جائے تو معاملہ سنگین صورتحال بھی اختیار کرسکتا ہے۔

ڈاکٹر ثناء حسین نے بتایا کہ اسکرین پر جو بھی کام کریں تو کسی ایک موضوع پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں، مختلف موضوعات پر بلاوجہ ویڈیوز دیکھنا یا دیگر مواد دیکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ دماغ ہر چیز کو ہر وقت یاد نہیں رکھ سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ ساری معلومات ایک ساتھ ہی لے لی جائیں، ان سب مصروفیات کیلیے مخصوص وقت منتخب کریں اور اپنے لیے وقت نکالیں خود پر توجہ دیں، ورزش کریں، واک کریں اکیلے کھانا کھائیں وغیرہ۔

ذہنی دباؤ اور افسردہ رہنے کی وجہ سے بھی انسانی جسم میں توانائی کی سطح متاثر ہوجاتی ہے، اگر آپ کو کسی کام پر توجہ دینے اور بات چیت کرنے میں مشکل ہو اور ہر وقت منفی اور نااُمیدی محسوس ہونے لگے تو سب سے پہلے متعلقہ معالج سے فوری رجوع کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں