ہفتہ, جون 21, 2025
اشتہار

قائمہ کمیٹی نے کلبوں کی کمائی پر ٹیکس لگانے کی حکومتی تجویز کی حمایت کردی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : قومی اسمبلی کی کمیٹی نے ایلیٹ تفریحی کلبوں پر ٹیکس لگانے کی حکومتی تجویز کی حمایت کر دی، 10لاکھ روپے ممبر شپ فیس وصول کرنے والے کلبز انکم ٹیکس میں آئیں گے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا ملک میں دس لاکھ روپے سالانہ ممبر شپ فیس لینے والے کلبوں کو انکم ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

اب کلبوں کو آمدن اور اخراجات کے گوشوارے جمع کروانے ہوں گے ،اس میں وہ کلب شامل ہوں گے جو نئی ممبر شپ کیلئے دس لاکھ روپے فیس لیتے ہیں۔

قومی اسمبلی کی کمیٹی نے ایلیٹ تفریحی کلبوں پر ٹیکس لگانے کی حکومتی تجویز کی حمایت کر دی۔

مبین عارف نے کہا کہ ای کامرس کیلئے ٹیکس کم ہے اس کا غلط استعمال ہو گا، ایف بی آر آن لائن سیل پر ایک فیصد اور دکان پر 5 فیصد ٹیکس وصول کرے گا۔

مزید پڑھیں : بڑے بڑے کلبوں نے اربوں روپے اپنے اکاؤنٹس میں رکھے ہوئے ہیں، چیئرمین ایف بی آر

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس ایناملی کے حل کیلئے ٹیکنیکل ٹیم کام کر رہی ہے ڈیجیٹل مارکیٹ والوں کو ٹرن اوور پر ٹیکس دینا ہوگا۔

کمرشل پراپرٹی پر چار فیصد رینٹل تعین کرنے کی ایف بی آر کی تجویز پر غور جاری ہے ، مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ اس رینٹل کو کو کم کیا جائے۔

جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس کو کم نہیں کیا جا سکتا، پہلے ٹیکس افسران کے پاس رینٹل مقرر کرنا کا اختیار تھا ،اگر کمیٹی اختیار نہیں دینا چایتی تو ہم اپنی تجوید واپس لے لیتے ہیں۔

اسامہ میلہ کا کہنا تھا کہ شہروں میں تو رینٹل چار فیصد ہو سکتا ہے مگر دیہات کیلئے مشکل ہے، اس کو ایک دفعہ چلنے تو دیں اگر اچھا نہ ہوا تو آئندہ مالی سال ترامیم کر دیں گے۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایف بی آر کے پراپرٹی ریٹس ڈی سی ریٹس سے بہت بہتر ہیں، جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی فنانس نوید قمر نے کہا کہ اس قانون میں نظرثانی کی بھی گنجائش رکھی جائے۔

راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس کا اطلاق ہونے دیں اگر کسی علاقے میں زیادہ لگا تو کم کر دیں گے تاہم کمیٹی نے کمرشل پراپرٹی کا چار فیصد رینٹل مقرر کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں