سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے ایران پر امریکی حملے کی مذمت کر دی ہے، کیوبا، چلی، میکسیکو اور وینزویلا نے ایران کے ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
کیوبا کے صدر نے کہا یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے، چلی کے صدر نے ایکس پر لکھا امریکی اقدام غیر قانونی ہے، طاقت کا ہونا قواعد کی خلاف ورزی کا اختیار نہیں دیتا۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے مذاکرات پر زور دیا گیا، نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے ایران پر امریکی حملے پر تشویش ہے، سفارت کاری کی کوششوں کی بھرپورحمایت کرتے ہیں۔
یورپی یونین نے کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات پر زور دیا ہے، سربراہ یورپی یونین خارجہ پالیسی نے کہا ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ایران کا جوہری پروگرام بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کاجا کالاس نے کہا فریق پیچھے ہٹیں، مذاکرات کی میز پر واپس آئیں، یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کل صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ
امریکا کی جانب سے ایران پر حملے پر سعودی وزارت خارجہ نے ردعمل میں کہا ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے پر انھیں گہری تشویش ہے، سعودی عرب صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے، عالمی برادری کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششیں تیز کرے۔
عراق نے بھی ایک بیان میں کہا کہ امریکی حملوں سے مشرق وسطیٰ کے استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں، مسلسل حملوں کےباعث کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ ہے، عالمی برادری کو یاد رکھنا چاہیے جنگیں صرف تباہی لاتی ہیں، ترجمان عراقی حکومت نے کہا فوجی جارحیت سے پورے خطے میں عدم استحکام کا خدشہ ہے، کشیدگی کے اثرات علاقائی سرحدوں سے باہر پوری دنیا کی سلامتی متاثر کر سکتے ہیں۔