اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں چین اور روس نے ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اتوار کو ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے میٹنگ بلائی، جس کے لیے روس، چین اور پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اتوار کو سلامتی کونسل کو بتایا کہ امریکا کی طرف سے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری ایک خطرناک موڑ کی نشان دہی کرتی ہے، ہمیں فوری اور فیصلہ کن طور پر لڑائی کو روکنے اور ایران کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ، پائیدار مذاکرات کی طرف لوٹنا چاہیے۔
آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی
اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کانگ نے اجلاس میں ایران پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تنازع کے فریقین، خاص طور پر اسرائیل کو فوری جنگ بندی پر پہنچنا چاہیے، امریکا نے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن طاقت کے استعمال سے حاصل نہیں کیا جا سکتا، ایرانی جوہری مسئلے کو حل کرنے کے لیے سفارتی ذرائع ختم نہیں ہوئے، اور اب بھی پرامن حل کی امید ہے۔
اجلاس میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ ایران پر امریکا کی غیر ذمے دارانہ، خطرناک اور اشتعال انگیز کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، امریکا نے حملہ کر کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔ روس کے مندوب کا کہنا تھا کہ امریکی حملوں سے خطے کے دیگر ممالک بھی متاثر ہو سکتے ہیں، امریکا کو کوئی اختیار نہیں ہے کہ اس طرح کے غیر قانونی اقدام کرے۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
دوسری طرف اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر ڈوروتھی شی نے کونسل کو بتایا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سلامتی کونسل ایران پر زور دے کہ وہ اسرائیل کو ختم کرنے کی اپنی کوششیں ختم کر دے اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو ختم کر دے۔